عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے، کارکنوں میں انتشار پیدا کرنے اور پارٹی کو نقصان پہنچانے پر اے این پی کے سینئر رہنما افراسیاب خٹک اور مرکزی نائب صدر بشرٰی گوہر کی پارٹی رکنیت معطل کر دی۔

پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری میاں افتخار حسین نے دونوں رہنماؤں کی رکنیت معطلی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

قبل ازیں افراسیاب خٹک اور بشرٰی گوہر کی طرف سے شوکاز نوٹس کا تفصیلی جواب پارٹی سیکریٹریٹ کو موصول ہوا، جس میں دونوں نے ان ہی نکات کی وضاحت کی جو وہ مرکزی کونسل میں بیان کر چکے تھے اور ان ہی نکات کا ذکر وہ وقتاً فوقتاً پارٹی فورمز پر کرتے چلے آرہے تھے اور کئی بار مشاورتی کمیٹی میں بھی اس کا ذکر کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: اے این پی کے سیکریٹری جنرل کی جان کو لاحق خطرے سے متعلق الرٹ جاری

انہوں نے پارٹی سے شوکاز نوٹس کے حوالے سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ وہ کون سے نکات ہیں جن پر انہیں شوکاز نوٹس جاری کیے گئے، حالانکہ ان ہی نکات پر مرکزی قائدین فورمز پر وضاحت کر چکے ہیں اور انہیں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کے بارے میں تاکید بھی کی گئی تھی۔

پارٹی بیان میں کہا گیا کہ تاکید کے باوجود دونوں رہنماؤں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں، جس سے کارکنوں کے ذہنوں میں انتشار پیدا کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات 2018: اے این پی ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر

دونوں رہنماؤں کے جواب سے پارٹی مطمئن نہ ہوئی اور مرکزی صدر نے پارٹی آئین کے صفحہ نمبر 11، آٹھویں باب اور شق نمبر 2 کے تحت اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ان کی بنیادی رکنیت معطل کر دی۔

تبصرے (0) بند ہیں