آسیہ بی بی کو پناہ دینے سے متعلق پاکستان سے بات کر رہے ہیں، کینیڈا

12 نومبر 2018
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو — فوٹو: اے ایف پی/فائل
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو — فوٹو: اے ایف پی/فائل

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو ممکنہ طور پر پناہ فراہم کرنے کے حوالے سے پاکستان سے مذاکرات کر رہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کو انٹرویو کے دوران جسٹس ٹروڈو نے کہا کہ 'ہم آسیہ بی بی سے متعلق حکومت پاکستان سے بات چیت کر رہے ہیں۔'

جسٹن ٹروڈو ان دنوں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے منعقدہ امن کانفرنس میں شرکت کے لیے پیرس میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ پاکستان کے لیے نازک معاملہ ہے جس کا ہم احترام کرتے ہیں، اس لیے میں اس سے متعلق زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا لیکن میں لوگوں کو یہ یاد دلاؤں گا کہ کینیڈا استقبال کرنے والا ملک ہے۔'

واضح رہے کہ کئی ممالک کی جانب سے آسیہ بی بی کے خاندان کو پناہ دینے کی پیشکش کی جاچکی ہے۔

مزید پڑھیں: آسیہ بی بی کو پاکستان چھوڑنے میں مدد کریں گے، اٹلی

آسیہ بی بی کے شوہر نے خصوصی طور پر برطانیہ، کینیڈا اور امریکا کو پناہ دینے کی درخواست کی تھی اور انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی اہلیہ کی جان کو پاکستان میں خطرہ ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے آسیہ بی بی کو گزشتہ ماہ توہین مذہب کے الزام سے بری کردیا تھا تاہم عدالت کے اس فیصلے پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔

حکومت کی جانب سے مظاہرین کو آسیہ بی بی کے ملک نہ چھوڑنے اور بریت کے فیصلے پر نظر ثانی کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

آسیہ کے وکیل سیف الملوک بھی اپنی جان کو درپیش مبینہ خطرات کے باعث ملک چھوڑ کر نیدرلینڈ جا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے اپیل دائر

چند روز قبل آسیہ بی بی کو خواتین کی ملتان جیل سے رہا کیا گیا تھا اور خصوصی طیارے میں سوار کروا کر اسلام آباد پہنچایا گیا، بعد ازاں انہیں سخت سیکیورٹی میں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

آسیہ بی بی کی رہائی کی خبریں آنے کے بعد بہت سے ذرائع نے دعویٰ کیا تھا انہیں بیرونِ ملک روانہ کردیا گیا ہے، تاہم حکومت نے ان خبروں کی تردید کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں