امریکا کی گنجان آبادی والی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی تاریخی خوفناک آگ کی زد میں آکر ہلاک ہونے والے افراد کی 29 تک جاپہنچی جبکہ 230 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

امریکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق جنوبی کیلی فورنیا میں بھی 2 افراد آگ کی لپیٹ میں آکر ہلاک ہوئے، جس کے بعد ریاست بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 31 ہوچکی ہے۔

تقریباً 27 افراد افراد کی آبادی والے قصبے 'پیراڈائز' کے جنگل اور شمالی کیلی فورنیا کی 'سیرا نیواڈا' پہاڑیوں میں جمعرات کو لگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے 10 ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

خوفناک آگ کی لپیٹ میں آکر ہلاک ہونے والوں میں سے کئی کی لاشیں راکھ بن چکی ہیں، جن کی پہچان کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں اور ماہر بشریات (آنتھروپولوجسٹ) کی مدد لی جارہی ہے۔

آگ نے ریاست کے تقریباً 840 کلومیٹر کے رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جسے بجھانے کے لیے 8 ہزار سے زائد فائر فائٹرز کوششیں کر رہے ہیں تاہم ہوا کے باعث آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: کیلیفورنیا میں خطرناک آگ سے فلم اسٹارز کے گھر بھی محفوظ نہ رہ سکے

ریاست کے گورنر جیری براؤن نے کہا کہ 'یہ واقعی ایک المیہ ہے جسے کیلی فورنیا کے عوام سمجھ رہے ہیں اور اس کے مطابق ردعمل دے رہے ہیں، جبکہ ہمیں مل جل کر ان حادثات سے بچنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔'

کیلی فورنیا نے ٹرمپ انتظامیہ سے ہنگامی بنیاد پر امداد کی درخواست کی ہے، جنہوں نے واقعے کا الزام جنگلات کے انتظامات سنبھالنے میں خرابی کو قرار دیا۔

کیلی فورنیا کے گورنر کا کہنا تھا کہ وفاقی اور ریاستی حکومتوں کو یقینی طور پر جنگلات کے انتظامات سنبھالنے کے لیے مزید اقدامات اٹھانے چاہیے، لیکن موسم میں تبدیلی اس میں بڑی رکاوٹ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیلیفورنیا کے جنگلات میں خطرناک آگ نے تباہی پھیلادی

آگ کے بلند شعلوں کے نتیجے میں کئی ہالی وڈ اسٹارز کے ساحلی گھر بھی تباہ ہوچکے ہیں یا انہیں نقصان پہنچا ہے، تاہم ان کی جانب سے عام عوام کے نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔

شمالی کیلی فورنیا میں آگ کی لپیٹ میں آکر 29 افراد کی ہلاکت نے 1933 میں لاس اینجلس کے گریفِتھ پارک میں آتشزدگی کی یاد تازہ کردی ہے جس میں 44 افراد ہلاک اور 5 ہزار سے زائد گھر خاکستر ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں