راولپنڈی: جمیعت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کے معاملے میں ان کے سیکریٹری کو باضابطہ تفتیش میں شامل کرلیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مقتول مولانا سمیع الحق کے سیکریٹری احمد شاہ کو تفتیشں میں شامل کرنے کے لیے تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔

یاد رہے کہ سیکریٹری احمد شاہ کو ضابطہ فوجداری 160کے تحت طلبی اور شامل تفتیشں کا حکم نامہ جاری کیا گیا۔

پولیس ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ سیکریٹری احمد شاہ اور ان کے دیگر عزیز و اقارب پولیس کے رابطے میں ہیں اور احمد شاہ نے پولیس سے کچھ دن کا وقت مانگا ہے۔

مزید پڑھیں: مولانا سمیع الحق کے سیکریٹری گھر سے لاپتہ

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مولانا سمیع الحق کے قتل میں اب تک 22 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں، جن میں ہاوسنگ سوسائٹی کے ملازمین اور سوسائٹی کے رہائشی بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ مولانا سمیع الحق کے قتل میں اب تک کوئی خاص پیش رفت سامنے نہیں آسکی ہیں۔

اس سے قبل ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مولانا سمیع الحق کے سیکریٹری احمد شاہ اکوڑہ خٹک میں واقع اپنی رہائش گاہ سے گزشتہ 3 سے 4 روز سے لاپتہ ہیں۔

ان کے اہلِ خانہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں قانون نافذ کرنے والے اہلکار اپنے ساتھ لے گئے ہیں جبکہ پولیس نے ان کی حراست کی تردید کی ہے۔

اس ضمن میں مولانا حامد الحق نے بتایا تھا کہ احمد شاہ گزشتہ 3، 4 روز سے اپنے گھر سے لاپتہ ہیں ان کے اہلِ خانہ نے ان سے موبائل فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کا نمبر بند جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’خدشہ ہے مولانا سمیع الحق کو اپنوں نے قتل کیا‘

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا احمد شاہ سے گزشتہ کچھ دنوں سے کوئی رابطہ نہیں ہوا یا تو انہوں نے ازخود روپوشی اختیار کرلی ہے یا پھر انہیں قانون نافذ کرنے والے یا خفیہ ادارے تفتیش کے لیے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ احمد شاہ نے ہی مولانا سمیع الحق کے قتل کے بارے میں آگاہ کیا تھا جنہیں 2 نومبر کو بحریہ ٹاؤن سفاری ولا میں قائم ان کی رہائش گاہ میں تیز دھار آلے کا وار کرکے قتل کردیا گیا تھا، ڈاکٹرز کے مطابق مولانا سمیع الحق ہسپتال پہنچنے سے ایک گھنٹہ قبل دم توڑ چکے تھے۔

واضح رہے کہ مولانا کے قتل کے بعد ان کے صاحبزادے مولانا حامد الحق کو بھی احمد شاہ نے ہی واقعے سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں