پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چوتھے ایڈیشن سے قبل تمام ٹیموں نے قواعد کے مطابق ٹیم میں برقرار رکھے جانے والے کھلاڑیوں کی فرست جاری کردی۔

گزشتہ برس کی فاتح ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ نے پلاٹینم کیٹیگری میں شامل تینوں کھلاڑیوں لیوک رونچی، شاداب خان اور فہیم اشرف کو برقرار رکھا ہے۔

پشاور زلمی نے پلاٹینم کیٹیگری میں وہاب ریاض اور حسن علی کو برقرار رکھا ہے جبکہ ڈیرن سیمی اور کامران اکمل پلیئر ایمبیسیڈر کے طور ہر ڈائمنڈ کھلاڑی میں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: پی سی بی نے ملتان سلطانز کا معاہدہ منسوخ کردیا

علاوہ ازیں پشاور زلمی پلاٹینم کیٹیگری میں ڈرافٹ کے ذریعے ایک غیر ملکی کھلاڑی کا انتخاب کرے گی۔

کراچی کنگز نے پلاٹینم کیٹیگری میں محمد عامر، بابر اعظم اور کولن ،منرو کو برقرار رکھا ہے جبکہ کولن انگرام کو ڈائمنڈ کیٹیگری میں شامل کیا ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں سنیل نارائن کو پلاٹینم کیٹیگری میں سرفراز احمد کے ساتھ موجود ہیں جبکہ آسٹریلوی آل راؤنڈر شین واٹسن ڈائمنڈ کیٹیگری میں شامل ہیں۔

پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن کا آغاز آئندہ برس فروری میں ہوگا— فوٹو :عبدالغفار
پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن کا آغاز آئندہ برس فروری میں ہوگا— فوٹو :عبدالغفار

لاہور قلندرز نے پلاٹینم کیٹیگری میں فخر زمان اور ڈائمنڈ کیٹیگری میں یاسر شاہ کو برقرار رکھا ہے۔

پی ایس ایل کی چھٹی ٹیم میں پلاٹینم کیٹیگری میں شعیب ملک اور پلاٹینم کیٹیگری میں محمد عرفان کو پلیئر ایمبیسیڈر برقرار رکھا ہے۔

پاکستان سپر لیگ کے چوتھے سیزن میں شامل ٹیموں کے مکمل اسکواڈ کا اعلان پلیئر ڈرافٹ کے ذریعے 20 نومبر 2018 کو کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کا آغاز 14فروری 2019 کو رنگارنگ افتتاحی تقریب کے ساتھ متحدہ عرب امارات میں ہوگا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے شون پراپرٹی بروکرز کی زیر ملکیت فرنچائز ملتان سلطانز کا معاہدہ منسوخ کردیا، جس کے بعد فرنچائز کے تمام تر مالکانہ حقوق واپس پاکستان کرکٹ بورڈ کو منتقل کردیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقی کھلاڑی اے بی ڈی ویلیئرز پی ایس ایل کا حصہ بن گئے

پاکستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی تھی کہ پی ایس ایل کا چوتھا ایڈیشن اپنے وقت پر منعقد ہوگا اور اس میں گزشتہ ایڈیشن کی طرح 6 ٹیمیں شرکت کریں گی۔

بیان میں کہا گیا کہ کھلاڑیوں اور کوچز کے معاہدوں کی تمام تر ذمے داری پی سی بی پر ہوگی اور جب تک مزید معاملات طے نہیں ہو پاتے، اس وقت تک اس فرنچائز کو ’چھٹی ٹیم‘ کے نام سے پکارا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں