پشاور: خیبرپختونخوا کے محکمہ اعلیٰ تعلیم نے صوبے بھر کے کالجز اور جامعات میں نسوار اور سگریٹ کے استعمال پر پابندی عائد کردی۔

اس بات کا فیصلہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کی سربراہی میں منعقد میں اجلاس ہوا، جس میں صوبائی محکمہ تعلیم کے نمائندوں نے تعلیمی اداروں میں منشیات پر پابندی لگائی۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کا نوٹس لے لیا

اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو مطلع کیا گیا ہے کہ طلبہ سمیت تمام اسٹاف نسوار کا استعمال اور تمباکو نوشی نہ کریں۔

اعلامیے کے مطابق منشیات کی روک تھام کے لیے ہفتہ وار یا ماہوار بنیادوں پر آگاہی پروگرام شروع کیے جائیں جبکہ تعلیمی اداروں میں موجود کینٹین اور کیفے ٹیریاز کا دورہ کیا جائے اور وہاں موجود مشروبات اور دیگر اشیاء کا معائنہ کیا جائے۔

محکمہ اعلیٰ تعلیم کے مطابق پابندی کے حوالے سے صوبے کی تمام جامعات کے وائس چانسلرز، ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن اور متعلقہ حکام کو آگاہ کردیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار ملک بھر کے سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کا نوٹس لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی:تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال پرسپریم کورٹ کا نوٹس

چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں طلبہ کو منشیات با آسانی دستیاب ہیں اور اس کے فروغ سے ہم اپنا مستقبل تباہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’پاکستان کے روشن مستقل کے لیے منشیات مافیا کو قابو کرنا ہوگا‘۔

یہ بھی یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ انسداد منشیات فورس کی رپورٹ پر سندھ میں سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں منشیات کے ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا تھا جبکہ اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں 67 فیصد یونیورسٹی کے طالب علم منشیات کے استعمال میں ملوث ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں