وزارت خارجہ نے تصدیق کردی کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی اپنے کینیڈین اہم منصب سے بات چیت کے دوران آسیہ بی بی کا موضوع زیر بحث آیا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ ’دونوں اہم رہنماؤں کے مابین فون پر تبادلہ خیال ہوا تھا’

وزارت خارجہ کی جانب سے ٹوئٹ کہا گیا کہ ’کینیڈین وزیر خارجہ نے سپریم کورٹ کے مدبرانہ فیصلے اور وزیراعظم عمران خان کی مثبت تقریر کی تعریف کی‘۔

ایک اور ٹوئٹ میں ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ’وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آسیہ بی بی پاکستانی ہیں اور پاکستان ان کے قانونی حقوق کا مکمل احترام کرتا ہے‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ ’کینیڈا آسیہ بی بی کو سیاسی پناہ دینے کے لیے پاکستان سے رابطے میں ہے‘

پیرس میں فرانسیسی صدر کی جانب سے منعقد امن کانفرنس میں کینیڈین وزیراعظم نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم پاکستانی حکومت کے ساتھ تبادلہ خیال کررہے ہیں‘۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم معاشرتی احساسیت کے حوالے سے اس کی عزت کرتے ہیں اور اسی وجہ سے موضوع پر مزید کچھ نہیں کہہ سکتا، لیکن میں لوگوں کو یاددہانی کرادوں کہ کینیڈا کھلے دل دے خوش آمدید کرتاہے‘۔

واضح رہے کہ توہین مذہب کیس میں آسیہ بی بی کو سپریم کورٹ نے بری کیا تھا جس کے بعد سیاسی و مذہبی جماعت کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا اور ریاست نے آسیہ بی بی کو حفاطت کی نیت سے اپنی تحویل میں رکھا ہوا ہے۔

بیشتر مغربی ممالک کی جانب سے آسیہ بی بی اور ان کے اہل خانہ کو سیاسی پناہ دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔

دوسری جانب آسیہ بی بی کے شوہر نے برطانیہ، کینیڈا اور امریکا سے اپیل کی کہ پاکستان میں آسیہ بی بی کی زندگی کو خطرہ ہے۔

وزیر خارجہ کی ڈاکٹرعافیہ کی بہن سے ملاقات

ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ سے ملاقات کی اور ان کی بہن کی رہائی کے لیے پاکستانی حکومت کی کوششوں سے متعلق آگاہ کیا۔

یاد رہے کہ 2010 میں دہشت گردی اور القاعدہ سے تعلق کے الزام میں امریکی عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 86 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہوسٹن میں پاکستانی قونصل جنرل کو خصوصی ہدایت دی کہ وہ قانونی اور انسانی حقوق کے تناظر میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو حاصل تمام سہولیات کا جائزہ لیں۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ انہوں نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ’بھرپور تعاون‘ کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کے لیے ’امور‘ بھی زیر بحث آئے۔

تبصرے (0) بند ہیں