بولی وڈ اداکارہ سونم کپور کا شمار ان اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے، جو کبھی اپنے دل کی بات بولنے سے نہیں گھبراتیں۔

وہ خواتین کے حقوق کے لیے بھی آگے بڑھ کر بات کرتی ہیں، جبکہ بھارت میں جاری می ٹو مہم کی بھی سپورٹر ہیں۔

حال ہی میں سونم کپور اس ہی متعلق ایک ایونٹ کا حصہ بنیں، جہاں انہوں نے می ٹو اور خواتین کو بااختیار بنانے پر کھل کر بات کی۔

مزید پڑھیں: سونم کپور شادی کے بندھن میں بندھ گئیں

سونم کپور کا کہنا تھا کہ ’میں خوش قسمت ہوں کہ میرا تعلق ایک ایسے گھرانے سے نہیں ہے جہاں ایک دوسرے پر تنقید کرنا عام ہو، یا جہاں خواتین کو خاموش رہنے اور نیچے دیکھنے کا حکم دیا جاتا ہے‘۔

سونم کپور نے اس معاشرے کو تبدیل کرنے کے لیے ماؤں سے درخواست کی کہ وہ اپنے بیٹوں کو خدا کی طرف سے ملا ہوا کوئی فیمتی تحفہ سمجھنا بند کریں۔

اداکارہ نے کہا کہ ’ہمارے ملک میں کئی طاقتور افراد موجود ہیں جو صرف مرد ہی نہیں خواتین بھی ہیں‘۔

انہوں نے می ٹو پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں اس لیے چپ نہیں رہنا چاہیے کہ ہم کسی کا دل دکھا سکتے ہیں، اگر آپ جانتے ہیں کہ کسی نے غلطی کی ہے تو اس کے خلاف آواز اٹھائیں، کیوں کہ اگر آپ خاموش ہیں تو اس کا یہی مطلب ہے کہ آپ غلط کا ساتھ دے رہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: کنگنا رناوٹ کو سنجیدگی سے لینا مشکل ہے، سونم کپور

سونم نے مذاق کے نام پر تنقید کرنے کے عمل کو ختم کرنے کی بھی امید کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ رواں سال شادی کے بندھن میں بندھنے والی سونم کپور عموماً خواتین کے حق میں آواز اٹھاتی ہیں، البتہ اس سے قبل رواں سال ایک ایونٹ میں انہوں نے اداکارہ کنگنا رناوٹ کا مزاق اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ ’کنگنا رناوٹ کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاسکتا وہ بہت بات کرتی ہیں‘۔

کنگنا رناوٹ نے ہدایت کار وکاس بہل پر انہیں جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد سونم نے اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں