لاہور کی سیشن عدالت نے سول لائنز پولیس تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کو تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ خادم حسین رضوی کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے پر 16 نومبر تک ہر صورت رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

سیشن عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج محمد احمد خان کھرل پر مشتمل سنگل بینچ نے عبداللہ ملک کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ پولیس کی جانب سے مذہبی جماعت کے سربراہ خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: خادم رضوی،فضل الرحمٰن کےخلاف غداری کی کارروائی کی درخواست سماعت کیلئے منظور

ان کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ افراد کے خلاف تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی گئی تھی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری نے احتجاج کرتے ہوئے ملک جام مفلوج کردیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دوران احتجاج خادم حسین رضوی نے ججز، آرمی چیف اور وزیر اعظم کے خلاف متنازع بیانات دیے جس پر ان کے خلاف عوام کو بغاوت پر اکسانے کے حوالے سے مقدمہ درج کر کے کاروائی کی جائے۔

مقدمہ درج نہ ہونے پر درخواست گزار نے عدالت سے رجوع کیا تھا اور استدعا کی تھی کہ عدالت پولیس کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دے اور عملدرآمد رپورٹ طلب کرے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد انتظامیہ نے'ٹی ایل پی' رہنماؤں کی گرفتاری کےاحکامات واپس لےلیے

جس پر عدالت نے گزشتہ ہفتے درخواست سماعت کے لیے مقرر کی تھی اور ایس ایچ او کو اس حوالے سے سماعت پر رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔

تاہم عدالتی حکم کے باوجود ایس ایچ او تھانہ سول لائن نے رپورٹ جمع نہیں کروائی جس پر عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سول لائن کو 16 نومبر تک ہر صورت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں