کھانے اور سونے کا مخصوص وقت موٹاپے سے بچائے

14 نومبر 2018
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر موٹاپے سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنے دن بھر میں ناشتے اور دونوں وقت کے کھانے کے اوقات کے معمول کو کبھی خراب نہ کریں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

برگھم اینڈ ویمن ہاسپٹل اور ہارورڈ میڈیکل اسکول کی تحقیق میں دریافت کیا گیا جسم میں کیلوریز جلنے کی شرح میں دن کے مختلف اوقات میں تبدیلی آتی رہتی ہے جبکہ کھانے اور نیند کا کوئی وقت طے نہ ہونا لوگوں کو موٹاپے کا شکار بناسکتا ہے۔

مزید پڑھیں : غذا سے متعلق چند غلط توہمات

تحقیق میں بتایا گیا کہ سہ پہر اور شام کے آغاز پر جسم صبح کے مقابلے میں 10 فیصد کیلوریز زیادہ جلاتا ہے۔

تحقیق کے نتائج سے جسمانی گھڑی کے میٹابولزم پر مرتب ہونے والے اثرات کے شواہد کو تقویت ملتی ہے۔

نتائج سے یہ سمجھنے میں بھی مدد ملتی ہے کہ کھانے اور سونے کا کوئی شیڈول نہ ہونا لوگوں کا جسمانی وزن بڑھانے کا باعث کیوں بنتا ہے۔

تحقیق میں شامل رضاکاروں کو سونے، جاگنے کے مخصوص اوقات دیئے گئے اور ہر رات اس وقت میں 4 گھنٹے کا اضافہ کیا گیا، یہ تجربہ تین ہفتے تک جاری رہا۔

محققین نے جسمانی گھڑی اور میٹابولزم کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا اور یہ جانا کہ دن کے مختلف اوقات میں یہ میکنزم کس طرح کام کرتا ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ سہ پہر اور شام کے آغاز پر میٹابولزم زیادہ تیزی سے کام کرکے کیلوریز جلاتا ہے جبکہ صبح کے وقت اس کی رفتار سست ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : 13 غذائیں جو زندگی طویل کرنے میں مدد دیں

محققین کے مطابق صرف یہ ضروری نہیں کہ ہماری غذا میں کیا کچھ شامل ہے بلکہ یہ بھی اہمیت رکھتا ہے کہ ہم کس وقت کھانا کھاتے ہیں اور سوتے ہیں، یہ اوقات چربی گھلانے یا ذخیرہ کرنے پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کھانے اور سونے کے اوقات طے ہونا مجموعی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں