کراچی کے علاقے لانڈھی شاہ لطیف ٹاؤن میں ایک فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے 6 مزدور جھلس کر جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔

پولیس اور ہسپتال حکام کے مطابق زخمی ہونے والے مزدوروں کی حالت بھی تشویش ناک ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ لانڈھی کے پمپ منزل کے قریب ہنڈا ایٹلس کمپنی میں بوائلر کا دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 7 مزدور جھلس گئے تھے جنہیں فوری طور ڈاکٹر روتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی منقتل کیا گیا۔

پولیس کے ایڈیشنل سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں دوران علاج 34 سالہ شاہ زمان اور 35 سالہ محمد سلیم دم توڑ گئے جس کے تھوڑی دیر بعد مزید تین مزدور بھی جاں بحق ہوئے، جن کی شناخت 30 سالہ عمران، 33 سالہ خالد اور 25 سالہ عنایت کے نام سے ہوئی جو مکمل طور پر جھلس چکے تھے۔

ڈاکٹر قرار احمد عباسی کا کہنا تھا کہ 35 سالہ عامر صوفی کی حالت بھی تشویش ناک ہے جو مکمل طور پر جھلس گئے ہیں، بعد ازاں وہ بھی جانبر نہ ہوسکے۔

زخمی ہونے والے فہیم بھی 10 فیصد جھلس گئے ہیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ڈان کو کراچی ایسٹ زون کے ڈی آئی جی عامر فاروقی نے بتایا کہ ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دھماکا گیس کی لکیج کے باعث ہوا تاہم فیکٹری انتظامیہ نے آگ پر اپنے طورپر قابو پانے کی کوشش کی جس کے بعد فائر برگیڈ کو اطلاع دی۔

ڈی آئی جی عامر فاروقی نے کہا کہ فیکٹری مزدوروں کی ‘حادثاتی موت’ کا مقدمہ فیکٹری کے مالک کے خلاف درج کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے لانڈھی میں فیکٹری کے بوائلر دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی اور سیکریٹری لیبر سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیراعلیٰ نے 6 افراد کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور ان کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں اور کمشنر کو متاثرہ خاندانوں کی مدد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے زخمیوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ میں واضح کیا جائے کہ فیکٹری کی آخری مرتبہ انسپکشن کب ہوئی تھی اور بوائلر پھٹنے کی اصل وجہ کیا تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں