اسلام آباد: ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) نے 660 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی جن میں سے 5 منصوبے پانی اور توانائی کے شعبوں میں لگائے جائیں گے۔

وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں ایکنک کے اجلاس میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف نے پشاور بس منصوبے کی لاگت میں 38 فیصد اور دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کی لاگت کو ایک فیصد بڑھانے کی منظوری دی۔

اجلاس میں دیامر بھاشا ڈیم منصوبے میں تانگیر ہائیڈرو پاور کو شامل کرنے کی وزارت آبی وسائل کی تجویز بھی منظور کی گئی۔

اس منظوری کے بعد دیامر بھاشا ڈیم کی لاگت میں 5 ارب روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد اس کی نئی لاگت 479.68 ارب روپے لگائی گئی۔

مزید پڑھیں: ایکنک نے دیامر بھاشا ڈیم کی منظوری دے دی

اجلاس سے اطلاع رکھنے والے ذرائع کا کہنا تھا کہ تانگیر ہائیڈرو پاور منصوبے کو واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ منصوبے کی تجویز پر منظور کیا گیا تاکہ علاقے میں ڈیم کی تعمیر کے دوران توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

ایکنک نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کی لاگت کو سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کی سفارش پر 38 فیصد بڑھانے کی منظوری دی گئی۔

اس منصوبے کی نئی لاگت 66 ارب 43 کروڑ روپے طے کی گئی، منصوبے کی تکمیل جون 2019 میں ہوگی۔

اجلاس میں خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے علاقے سوکی کنارہ میں 870 میگا واٹ، آزاد کشمیر کے ضلع مظفر آباد کے علاقے کوہالا میں 1124 میگا واٹ، آزاد جموں و کشمیر کے ضلع باغ کے علاقے محل میں 590 میگا واٹ کے ہائیڈرو پاور منصوبے کی منظوری دی گئی جس کی مجموعی لاگت 79.92 ارب روپے طے کی گئی۔

ایکنک نے سندھ میں شمسی توانائی کے منصوبے کی بھی منظوری دی جس کی لاگت 12.84 ارب روپے ہیں۔

اس منصوبے کا مقصد صوبے میں شمسی توانائی سے استفادہ حاصل کرنا اور بجلی تک رسائی بڑھانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایکنک کی 42 ارب مالیت سے زائد کے 9 منصوبوں کی منظوری

اس منصوبے کا مقصد پاکستان کا ماحولیاتی تبدیلی پر بین الاقوامی وعدوں کو نبھانا بھی بتایا گیا، اجلاس میں پاور ڈویژن کو بجلی کی پیداوار، موثر ترسیل وغیرہ پر ایک رپورٹ بنانے کا بھی حکم دیا گیا۔

ایکنک اراکین کے مطابق اس رپورٹ سے مستقبل میں بجلی کے منصوبے بنانے میں مدد ملے گی۔

اجلاس میں خیبر پختونخوا کے ضلع ملاکنڈ کے علاقے درگئی میں قائم ہائیڈرو الیکٹرک پاور اسٹیشن کی بحالی کی منظوری دی گئی جس کی لاگت 4 ارب روپے سے زائد ہوگی۔

کونسل نے بلوچستان کے آبی وسائل سے متعلق ترقیاتی منصوبے (ژوب اور مولا دریا) کی بھی منظوری دی جس کی لاگت 16.45 ارب روپے ہے۔

اس منصوبے سے مسلم باغ، قلعہ سیف اللہ، ژوب، خضدار، جھل مگسی، اور قلات کے چند علاقوں کو فائدہ پہنچے گا۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 15 نومبر 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں