چیف جسٹس سپریم کوٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے پنجاب میگا پراجیکٹ کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کنٹریکٹرز کو بقایا جات کی ادائیگی سے متعلق ایک کروڑ روپے کا بجٹ لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے لیے مختص کردیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ میں پنجاب میگا پراجیکٹ کیس کی سماعت ہوئی جس میں منصوبے کے نمائندے نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ ایک کروڑ روپے ایل ڈی اے کو منتقل کردیے گئے ہیں، یہ رقم کنٹریکٹر کی ادائیگی کے لیے استعمال ہوگی۔

جس پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہم رقم کی تقسیم کے لیے کوئی حکمنامہ جاری کریں، اس پر منصوبے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حکام کو 10 دن کا وقت دیا جائے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں صاف پانی کا منصوبہ کس طرح بربادی کا شکار ہوا

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کہیں بھی مشکل پیش آئے ہم سے رجوع کریں، اگر مقدمہ سماعت کے لیے مقرر نہ ہو تو چیمبر میں رجوع کرلیں۔

منصوبے کے ترجمان نے عدالت کو بتایا کہ 4 دسمبر کو ان کا کنٹریکٹ ختم ہو رہا ہے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کو کس نے تعینات کیا تھا؟

ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے ذریعے میری تعیناتی ہوئی، کنٹریکٹ میں توسیع نہیں ہوسکتی، میری عمر 65 سال سے زائد ہو چکی ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت سے ہدایات لے لیں، ہم کنٹریکٹ کی توسیع کے بارے میں دیکھیں گے، اور ساتھ ہی ہدایت کی کہ حکومت کنٹریکٹ میں توسیع کرے، حکومت کا اتنا خرچہ نہیں ہوگا، بہت سستا کنٹریکٹ ہے ان کا۔

اس موقع پر ڈی جی ایل ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ سیکریٹری ٹرانسپورٹ سے بھی منظوری درکار ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کنٹریکٹرز کو بقایا جات ادائیگی سے متعلق ایک کروڑ روپے کا بجٹ ایل ڈی اے کے لیے مختص کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کا ٹائم فریم طلب

عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ ایک ہفتے میں ایل ڈی اے بجٹ کی منظوری ہوجائے گی تو ڈی جی بجٹ کی انتظامی سطح پر منظوری دیں، بجٹ منظوری کا معاملہ 15 دن میں مکمل کیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سبطین منصوبے کے لیے ترجمان مقرر ہیں، سبطین کا کنٹریکٹ ختم ہو رہا ہے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، ان کے کنٹریکٹ کے معاملے کو دیکھیں۔

کنسٹرکشن کمپنی کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ مارچ سے ادائیگی نہیں کی جا رہیں، ان کا کہنا تھا کہ زیر زمین ٹریک کا حصہ بھی جلد مکمل ہو جائے گا۔

ڈی جی ایل ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ ایک ہفتے میں بورڈ اجلاس کر کے 10 ارب روپے کی رقم جاری کر دی جائے گی۔

جس پر عدالت نے حکم دیا کہ 5 روز میں رقم کی ادائیگی سے متعلق تمام عمل مکمل کیا جائے۔

مذکورہ کیس کی آئندہ سماعت اتوار کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں