لاہور: سپریم کورٹ آف پاکستان نے انسداد بدعنوانی مقدمات میں وزیر اعلیٰ کی اجازت دینے کے اختیارات کو معطل کردیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ڈی جی اینٹی کرپشن حسین اصغر کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران ڈی جی اینٹی کرپشن کی جانب سے صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: ایک سال میں 26 بدعنوان افراد کو سزائیں ہوئیں،اینٹی کرپشن

دوران سماعت حسین اصغر کی جانب سے بتایا گیا کہ بڑے بیوروکریٹس کے خلاف کارروائی کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب کی اجازت لازمی رکھی گئی ہے، وزیر اعلیٰ اجازت نہ دے تو بڑے بیوروکریٹس کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرسکتے۔

اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ سیاسی اجازت لینا تو فوجداری قوانین کی بنیادی روح سے ہی متصادم ہے، جس پر عدالت نے اینٹی کرپشن قوانین 5، 6 اور 10 کو معطل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’لوگوں کو قبروں سے نکال کر ٹرائل کرنے کا وقت آگیا ہے‘

بعد ازاں عدالت نے اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیر اعلیٰ سے اجازت لینے کے اختیارات دینے کو معطل کردیا۔

ساتھ ہی سپریم کورٹ نے انسداد بد عنوانی تحقیقات سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت مقدمات بھی 2 ہفتوں میں نمٹانے کا حکم دے دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں