کراچی میں قائد آباد پُل کے نیچے ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔

ڈی آئی جی شرقی عامر فاروقی نے کہا کہ 'قائد آباد فلائی اوور کے نیچے قائم دکانوں میں دھماکے کے نتیجے میں 8 سے 10 افراد زخمی ہوئے۔'

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

زخمی افراد کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم دھماکے کے 2 زخمی ہسپتال لے جانے کے دوران راستے میں دم توڑ گئے۔

جناح ہسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں 10 زخمیوں کا علاج جاری ہے، جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: فیکٹری میں بوائلر کے دھماکے سے 6 مزدور جاں بحق

دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ علاقے کی بجلی منقطع ہوگئی۔

کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق قائد آباد پل کے نیچے کوئی تھیلا رکھا گیا تھا، دھماکا تھیلے میں موجود مواد کے پھٹنے سے ہوا۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کریکر دھماکے سے مماثلت رکھتا ہے۔

دوسری جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو دھماکے کے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

آئی جی سندھ نے بھی ایس ایس پی ملیر سے دھماکے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

ملک اسماعیل بابو Nov 16, 2018 11:55pm
گل جی کے بارے میں آپکی تحریر اچھی ہے