لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں درج کرنے کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست ارسال کردی۔

واضح رہے کہ دونوں بھائیوں کو رمضان شوگرمل کیس کے معاملے میں تحقیقات کا سامنا ہے۔

نیب کے مطابق دونوں افراد ڈائریکٹر کی حیثیت سے چنیوٹ میں فیکٹریوں کو ملانے والا پل تعمیر کرنے میں ملوث ہیں جس کے لیے سرکاری رقم کا استعمال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے حمزہ اور سلمان شہباز کو طلب کرلیا

نیب کا کہنا ہے کہ مذکورہ منصوبے کے لیے اس وقت کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے 20 کروڑ روپے کی منظوری دی۔

اس کے علاوہ نیب ان افراد کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کی بھی تحقیقات کررہا ہے۔

واضح رہے کہ حمزہ شہباز جو پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں ، صاف پانی کمپنی کیس میں بھی تحقیقات کا سامنا کررہے ہیں۔

جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے منصوبے کے بورڈ آف ڈائرکیٹر کے اجلاس کی صدارت کی اور مبینہ طور پر ٹھیکے دینے کے حوالے سے احکامات بھی جاری کیے جبکہ وہ بورڈ کے رکن بھی نہیں تھے۔

مزید پڑھیں: حمزہ شہباز نیب کی ٹیم کے سامنے پیش

دوسری جانب سلمان شہباز شریف لندن میں مقیم ہیں اور نیب کی گزشتہ 3 سماعتوں میں بھی شریک نہیں ہوئے۔

اس بارے میں مسلم لیگ(ن) کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ سلمان شہباز نہ کبھی رکنِ اسمبلی منتخب ہوئے نہ کبھی کوئی سرکاری عہدہ سنبھالا۔

ادھر رکنِ قومی اسمبلی مریم اورنگزیب نے بتایا کہ سلمان شہباز بیرونِ ملک گئے ہوئے ہیں اور وہ جلد واپس آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف نے قومی خزانے کو ایک پیسے کا نقصان نہیں پہنچایا، حمزہ شہباز

ان کامزید کہنا تھا کہ حمزہ شہباز متعدد مرتبہ نیب کے سامنے پیش ہوچکے ہیں جبکہ سلمان بھی پیش ہوئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ نیب کےحوالے سے سخت تحفظات کے باوجودشریف خاندان بیورو کے ساتھ تعاون کررہا ہے۔


یہ خبر 17 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں