نیوزی لینڈ کی میچ میں شاندار واپسی، پاکستان کا بھاری برتری کا خواب چکنا چور

اپ ڈیٹ 17 نومبر 2018
بابر اعظم (دائیں) اور یاسر شاہ (بائیں) رننگ کرتے ہوئے — فوٹو، اے ایف پی
بابر اعظم (دائیں) اور یاسر شاہ (بائیں) رننگ کرتے ہوئے — فوٹو، اے ایف پی

بلے بازوں کی غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ کے سبب پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں بھاری برتری کا نادر موقع گنوا دیا اور نیوزی لینڈ نے میچ میں شاندار انداز میں واپسی کرتے ہوئے اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔

نیوزی لینڈ کے باؤلرز کی عمدہ باؤلنگ اور پاکستان کی ناقص بیٹنگ کے سبب نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں 153رنز پر ڈھیر ہونے کے باوجود میچ میں شاندار انداز میں واپسی کی ہے۔

ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے میچ کے دوسرے دن پاکستانی ٹیم نے 59 رنز 2 کھلاڑیوں کے نقصان پر کھیل شروع کیا تو حارث سہیل اور اظہر علی نے ٹیم کا اسکور آگے لے جانے کی کوشش کی۔

تاہم 91 کے مجموعی اسکور پر حارث سہیل اور اظہر علی بالترتیب 38 اور 22 رنز بنانے کے بعد اش سوڈھی اور ٹرینٹ بولٹ کا شکار بنے۔

تجربہ کار اسد شفیق اور نوجوان بابر اعظم نے ٹیم کی کمان سنبھالی اور اسکور 174 رنز تک پہنچایا، جہاں اسد شفیق 43 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد ٹرینٹ بولٹ کا شکار بن کر پویلین لوٹ گئے۔

بابر اعظم نے ٹیل اینڈرز کے ساتھ مل کر مزاحمت کرنے کی کوشش کی تاہم ان کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے دوسری طرف سے ایک ایک کرکے تمام کھلاڑی آؤٹ ہوتے گئے اور پوری ٹیم 227 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

مزید پڑھیں: ابوظہبی میں نیوزی لینڈ 153رنز پر ڈھیر، پاکستان کی پوزیشن مستحکم

آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بابر اعظم ہی تھے جنہوں نے پہلی اننگز میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ 62 رنز اسکور کیے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے پہلی اننگز میں ٹرینٹ بولٹ 4 وکٹیں لے کر نمایاں رہے جبکہ ڈی گرینڈ ہوم، اعجاز پٹیل 2،2 اور ایش سوڈھی اور نیل وینگر نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

نیوزی لینڈ کے بلے باز ٹام لیتھم کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو: اے ایف پی
نیوزی لینڈ کے بلے باز ٹام لیتھم کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو: اے ایف پی

نیوزی لینڈ نے اننگز کا آغاز کیا تو اننگز کے دوسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر حسن علی نے ٹام لیتھم کی وکٹیں بکھیر دیں، تاہم اس کے بعد کپتان کین ولیمسن اور جیت راول پاکستانی باؤلنگ کے خلاف ڈٹ گئے۔

دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام پاکستانی باؤلرز کا ذمے داری سے سامنا کیا اور دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

جب خراب روشنی کے سبب دوسرے دن کا کھیل جلد ختم کیا گیا تو نیوزی لینڈ نے ایک وکٹ کے نقصان پر 56 رنز بنائے تھے اور اسے اننگز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے مزید صرف 18رنز درکار ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں