افغانستان: طالبان کا پولیس چوکی پر حملہ، 5 اہلکار ہلاک

17 نومبر 2018
حملے کے بعد افغان طالبان ایک پولیس اہلکار کو اپنے ساتھ لے گئے— فائل فوٹو
حملے کے بعد افغان طالبان ایک پولیس اہلکار کو اپنے ساتھ لے گئے— فائل فوٹو

افغانستان کے شمال مغربی صوبے بغدیس میں پولیس چوکی پر طالبان کے حملے میں کم از کم پانچ اہلکار ہلاک ہو گئے۔

صوبائی کونسل کے سربراہ عبدالعزیز بیگ نے بتایا کہ طالبان شدت پسندوں نے ہفتے کی صبح ضلع قدیس میں پولیس چوکی پر حملہ کیا اور ایک گھنٹے تک پولیس اور طالبان کے درمیان مقابلہ جاری رہا۔

مزید پڑھیں: طالبان کے حملوں میں 12 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک

انہوں نے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں پانچ اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہو گئے جبکہ ایک اہلکار کو طالبان اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔

صوبائی کونسل کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ حملے کے نتیجے میں طالبان شدت پسند بھی ہلاک ہوئے لیکن وہ ان کی تعداد نہیں بتا سکے۔

طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے پولیس چوکی پر موجود اسلحے پر قبضہ کر لیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال خصوصاً گزشتہ تین ماہ کے دوران افغان طالبان کے حملوں میں بے پناہ اضافہ دیکھا گیا ہے اور انہوں نے تقریباً آدھے ملک پر قبضہ کر لیا ہے۔

افغانستان میں 17سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا اور دیگر ممالک کی جانب سے طالبان سے امن مذاکرات کی کوششیں بھی جاری ہیں لیکن اس کے باوجود شدت پسندوں کے حملے ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: روس میں امن کانفرنس 'مذاکرات' کے لیے نہیں ہے، طالبان

خیال رہے کہ افغان جنگ شہریوں کے لیے انتہائی ہولناک ہوتی جارہی ہے اور اقوامِ متحدہ کی رواں سال پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق 2018 کے ابتدائی 6 ماہ میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد 2009 سے اب تک کسی بھی ایک سال میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔

افغانستان کی صورتحال پر نظر رکھنے والے تجزیہ کار نیٹ ورک کا کہنا تھا کہ 2018 کے ابتدائی 6 ماہ میں روزانہ اوسطاً 2 بچوں سمیت 9 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں