بیروت: مشرقی شام میں دہشت گرد تنظیم 'داعش' کے ٹھکانے پر امریکی اتحاد کی بمباری میں 43 افراد ہلاک ہوگئے جن میں سے بیشتر عام شہری ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق انسانی حقوق کے شامی مبصر گروپ نے کہا کہ عراقی سرحد کے قریب صوبہ دیرالزور کے گاؤں ابوحسن میں حملے میں داعش جنگجوؤں کے اہلخانہ کے 36 افراد ہلاک ہوئے جن میں 17 بچے بھی شامل ہیں۔

گروپ کا کہنا تھا کہ بمباری میں ہلاک ہونے والے دیگر 7 افراد کی شناخت نہیں ہو سکی۔

امریکا کی سربراہی میں قائم اتحاد، شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے نام سے کرد ۔ عرب اتحاد کی حمایت کرتا ہے جو ابوحسن اور اس کے اطراف سے داعش کو دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: داعش نے شام کے 21 فوجیوں کو ہلاک کردیا

شامی مبصر گروپ کے سربراہ رمی عبدالرحمٰن نے کہا کہ ستمبر سے داعش کے ٹھکانوں پر 'ایس ڈی ایف' کے جاری حملوں کے بعد اتحاد کی بمباری میں یہ ہلاک ہونے والوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔'

امریکی اتحاد کی جانب سے یہ کئی بار کہا جاچکا ہے کہ وہ حملوں میں شہریوں کے کم سے کم جانی نقصان کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔

یاد رہے کہ داعش نے 2014 میں شام اور عراق کے بڑے حصے پر قبضہ کرکے خود ساختہ 'خلافت' قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: شام: مشرقی غوطہ میں بمباری، ہلاکتیں 800 سے تجاوز کر گئیں

تاہم تنظیم سے دونوں ممالک میں بڑا حصہ خالی کرا لیا گیا ہے۔

شام میں 2011 میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہروں کے بعد شروع ہونے والی خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک 3 لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں