خاتون صحافی کے قتل کے ماسٹر مائنڈز کی شناخت ہوگئی

19 نومبر 2018
خاتون صحافی کو گزشتہ برس قتل کیا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
خاتون صحافی کو گزشتہ برس قتل کیا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

والیٹا: مالٹا میں کار بم دھماکے میں صحافی اور بلاگر کے قتل کے پیچھے موجود ماسٹر مائنڈز کا پتہ چل گیا۔

مالٹا کے سنڈے ٹائمز نے رپورٹ میں نامعلوم پولیس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2017 میں کار بم دھماکے میں صحافی اور بلاگر ڈیفنی کاریوآنا گلیزیا کی ہلاکت کے پیچھے موجود ماسٹر مائنڈ کی شناخت ہوگئی۔

رپورٹ میں اعلیٰ پولیس افسران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’دو سے زائد افراد‘ کے مالٹی شہریوں کے گروپ کی شناخت ہوئی ہے، جسے خاتون صحافی کے قتل کا حکم دیا گیا۔

مزید پڑھیں: دنیا بھر کے صحافی اپنی جان خطرے میں ڈال کر کام کرنے پر مجبور

واضح رہے کہ اس قتل کے الزام میں 3 مشتبہ افراد زیر حراست ہیں اور ٹرائل کا سامنا کر رہے ہیں لیکن حکم دینے والے کی شناخت ابھی تک ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس 16 اکتوبر کو 53 سالہ کاریوآنا گلیزیا کو قتل کردیا گیا تھا، جنہوں نے پیٹرول اسمگلنگ سے منی لانڈرنگ اور منظم جرائم میں حکومتی اراکین کے ملوث ہونے کے اسکینڈل کو بے نقاب کیا تھا۔

اس کے علاوہ ان کے بلاگ میں مالٹا کے سیاست دانوں پر انتہائی ذاتی حملے کیے گئے تھے۔

دوسری جانب گزشتہ ماہ کاریوآنا گلیزیا کے بیٹے میتھیو نے ’معافی کے نظام‘ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ نظام ان کو تحفظ دینے کے لیے ہے جنہوں نے ان کی والدہ کے قتل کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’5 برسوں میں 26 صحافی قتل، کسی ایک قاتل کو بھی سزا نہیں ہوئی‘

صحافی کے بیٹا جو سمجھتا ہے کہ قتل کا حکم طاقت ور شخصیات کی جانب سے دیا گیا ان کا کہنا تھا کہ ’اگر صرف ان لوگوں کو جیل بھیج کر سبق دیا گیا جنہوں نے صرف بم کا بٹن دبایا تھا تو یہ ایک بہت خطرناک پیغام ہوگا‘۔

اس قتل کے بعد 4 دسمبر کو قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس میں 2 بھائی الفریڈ ڈی جیورجیو اور جیورج ڈی جیورجیو سمیت ونس مسکیٹ شامل تھے، تاہم ان کا کیس اب تک زیر التوا ہے۔

ادھر کاریوآنا گلیزیا کے اہل خانہ کا کہنا تھا پولیس کی طرف سے باضابطہ طور پر انہیں آگاہ نہیں کیا گیا کہ ماسٹرمائنڈز کی شناخت کرلی گئی۔


یہ خبر 19 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں