دریائے سندھ میں خیرپور کے مقام پر مسافروں سے بھری کشتی الٹ گئی، جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور 3 بچے ڈوب پر جاں بحق ہوگئے۔

کشتی میں سوار 15 افراد کو بچا لیا گیا جبکہ خاتون اور تینوں بچوں کی لاشیں دریائے سندھ سے نکال لی گئیں۔

واقعہ خیرپور میں کچے کے علاقے سگیو میں لاڑکانہ جاتے ہوئے پیش آیا، کشتی میں 20 افراد سوار تھے جن میں سے 15 افراد کو دریائے سندھ سے نکال کر زندہ بچالیا گیا۔

مزید پڑھیں: لاڑکانہ: کشتی ڈوبنے سے ایک شخص ہلاک، 12 لاپتہ

جاں بحق ہونے والوں میں 40 سالہ مسمات فاطمہ، 5 سالہ محمد حنیف، 6 سالہ عبدالرحمٰن اور 4 سالہ عائشہ شامل ہیں جو کشتی الٹ جانے سے دریائے سندھ میں ڈوب کر لاپتہ ہوگئے۔

امدادی رضاکاروں نے ایک گھنٹے کے بعد عائشہ کی لاش دریا سے نکالی جبکہ دیگر کی لاشیں کچھ دیر بعد دریا سے نکال لی گئیں۔

جاں بحق ہونے والی خاتون اور بچوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جو اپنے رشتہ دار کی شادی کی تقریب سے واپس لاڑکانہ جارہے تھے کہ واقعہ پیش آیا۔

لاپتہ افراد کی لاشوں کی تلاش کے لیے سکھر اور مقامی غوطہ خوروں کی مدد حاصل کی گئی تھی۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کشتی میں گنجائش سے زائد سے افراد موجود تھے، واقعے کے بعد کشتی کے مالک کو حراست میں لے لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی میری ٹائم سیکیورٹی کی کشتی ڈوبنے کا واقعہ

ان کا کہنا تھا کہ گاؤں کے لوگ غریب ہیں اور وہ ٹرانسپورٹ کے مہنگے کرائے کے بجائے کشتی پر جانا پسند کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے سرکاری طور پر بھی غوطہ خور منگوائے، جنہوں نے لاپتہ ہونے والے افراد کی لاشیں نکالنے میں مدد فراہم کی۔

بعد ازاں لاشوں کو گھر منتقل کردیا گیا جہاں گاؤں کی فضا سوگوار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں