شاہ رخ سے قبل سنی لیونی پر بھی سکھوں نے الزام لگایا تھا—اسکرین شاٹ/ فلم رئیس
شاہ رخ سے قبل سنی لیونی پر بھی سکھوں نے الزام لگایا تھا—اسکرین شاٹ/ فلم رئیس

بولی وڈ کی بولڈ اداکارہ سنی لیونی پر رواں برس سکھوں نے اپنے جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف مہم شروع کی تھی۔

سکھوں کی نمائندہ تنظیم ‘شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی’(ایس جی پی سی) نے سنی لیونی پر اپنی ویب سیریز کرن جیت کور: دی انٹولڈ اسٹوری آف سنی لیونی‘ میں سکھوں کے نام کا ٹائیٹل ’کور‘ استعمال کرنے پرانہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

سکھ مذہبی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ‘کور’ کے لفظ کا تخلص سکھ مذہب کی پیروکار خواتین کو سکھ گرو کی جانب سے اس وقت دیا جاتا ہے، جب وہ سکھ مذہب کی تعلیمات پر مکمل عمل کرتی ہیں۔

ساتھ ہی سکھوں کی نمائندہ جماعت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اداکارہ نے کبھی بھی سکھ تعلیمات پر عمل نہیں کیا، جب کہ ان کی جانب سے اپنی زندگی پر بنائی جانے والی فلم میں ‘کور’ کا نام استعمال کرنے سے سکھ افراد کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سنی لیونی پر سکھوں کے جذبات مجروح کرنے کا الزام

تاہم اب سکھوں نے بولی وڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان پر بھی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

زیرو کو آئندہ ماہ دسمبر میں ریلیز کیے جانے کا امکان ہے—اسکرین شاٹ
زیرو کو آئندہ ماہ دسمبر میں ریلیز کیے جانے کا امکان ہے—اسکرین شاٹ

ہندوستان ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سکھ کمیونٹی کے ایک رہنما کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر جلد سماعت ہوگی۔

امرت پال سنگھ خالصا کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں اعتراض اٹھایا گیا ہے کہ شاہ رخ خان نے اپنی آنے والی فلم ’زیرو‘ میں سکھوں کی مذہبی نشانیوں میں سے ایک ’کارپان‘ کو نامناسب انداز میں پہن رکھا ہے، جس سے سکھ افراد کے جذبات مجروح ہوئے۔

درخواست میں دلیل دی گئی ہے کہ ’کارپان‘ کی فضیلت کے لیے کئی سکھ افراد نے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا اور لوگ اسے بڑے ادب سے مذہبی نشانی کے طور پر استعمال کرتے ہیں، تاہم اداکار نے اسے نامناسب انداز میں پہنا۔

تصویر میں شاہ رخ کو کاربان پہنے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے—اسکرین شاٹ
تصویر میں شاہ رخ کو کاربان پہنے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے—اسکرین شاٹ

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ ’کارپان‘ کے پہننے پر کوئی پابندی نہیں، تاہم اسے زیادہ تر سکھ افراد ہی پہنتے ہیں اور اگر کوئی اور اسے پہنے تو اس پر سکھ افراد کی طرح ادب کرنا فرض ہے۔

شاہ رخ خان اور فلم کے ہدایت کار آنند ایل رائے پرسکھ افراد کی توہین کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان پر تعزیرات ہند کی شق 25 کی خلاف ورزی کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: شاہ کی کترینہ اور انوشکا کے ساتھ آنے والی فلم زیرو

خیال رہے کہ ’کارپان‘ تلوار یا خنجر کو کہتے ہیں، جسے سکھ افراد ہمیشہ اپنے گلے میں بیلٹ سے لٹکائے رکھتے ہیں۔

’ٓکارپان‘ کو سکھ افراد کی مذہبی نشانی بھی کہا جاتا ہے، ابتداء میں اس کو اپنے تحفظ کے لیے ہی سکھ افراد نے پہنا تھا۔

فلم میں انوشکا بھی نظر آئیں گی—پرومو فوٹو
فلم میں انوشکا بھی نظر آئیں گی—پرومو فوٹو

سکھ افراد ‘کارپان’ کو خوبصورت بیلٹ کے ساتھ ادب اور احترام سے باندھتے ہیں، تاہم شاہ رخ خان کی فلم ’زیرو’ کے پوسٹر میں انہیں ’کارپان‘ کو نوٹوں کے ہار کے ساتھ پہنے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اور سکھوں نے شاہ رخ خان کے اسی انداز کو ہی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ان پر سب سے پہلے رواں ماہ 7 نومبر کو سکھ افراد نے توہین کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد ان کے خلاف درخواست دائر کردی گئی، جس پر اب ممبئی ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔

کترینہ کیف بھی فلم کا حصہ ہیں—پرومو فوٹو
کترینہ کیف بھی فلم کا حصہ ہیں—پرومو فوٹو

شاہ رخ خان کی اس فلم زیرو کو آئندہ ماہ دسمبر میں ریلیز کیے جانے کا امکان ہے۔

اس فلم میں فلم میں شاہ رخ خان ایک چھوٹے قد کے آدمی (بونے) کا کردار ادا کرتے نظر آئیں گے، جس میں ان کے ہمراہ اداکارہ کترینہ کیف اور انوشکا شرما مرکزی کردار ادا کررہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں