فارم ہاؤس تنازع کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر اعظم سواتی اور ان کے ملازمین کو فارم ہاؤس پر جھگڑے کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) عرفان منگی کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں تنازع سے متعلق حتمی رپورٹ جمع کروا دی۔

اعظم سواتی کے خلاف جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ 5 والیمز پر مشتمل ہے۔

رپورٹ میں حکومت کی طرف سے سابق آئی جی اسلام آباد جان محمد کے تبادلے پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اعظم سواتی سے صلح کی ہے نہ کریں گے، متاثرہ خاندان

واضح رہے کہ فارم ہاؤس کا تنازع اس وقت پیدا ہوا تھا جب اعظم سواتی کے صاحبزادے کی جانب سے ان کے فارم ہاؤس کے قریب رہائش پذیر ایک غریب خاندان کے خلاف مقدمہ اور غریب خاندان کے افراد کو گرفتار کرایا گیا تھا۔

وفاقی وزیر نے اس معاملے پر آئی جی اسلام آباد جان محمد کو کئی بار فون کرنے کا اعتراف کیا۔

یہ جھگڑا ابھی درمیان میں ہی تھا کہ آئی جی اسلام آباد جان محمد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، جس پر چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیا تھا۔

اعظم سواتی کی غریب خاندان سے بداخلاقی کے معاملے پر سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دی، جس نے وفاقی وزیر کے پڑوسیوں ساتھ تنازع میں بطور وزیر ان کی بداخلاقی کا تعین کرنا تھا۔

مزید پڑھیں: 'وزیراعظم آئی جی بھی تبدیل نہیں کر سکتے تو انتخابات کا کیا فائدہ'

عدالت نے جے آئی ٹی کو 14 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ ٹیم کو اعظم سواتی اور ان کے بچوں کے اثاثے اور ٹیکس معاملات دیکھنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔

جے آئی ٹی نے اعظم سواتی کے علاوہ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو بھی شامل تفتیش کیا اور 17 نومبر کو ایک سربمہر عبوری رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کروائی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں