کاریں بنانے والی جاپان کی مشہور کمپنی نسان کے چیئرمین کارلوس گھوسن کو کمپنی کے مالی معاملات میں ہیراپھیری کے الزامات میں گرفتار کرلیا گیا اور انہیں عہدے سے بھی برطرف کردیا جائے گا۔

خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس دنیا بھر میں سب سے زیادہ ایک کروڑ 6 لاکھ کاریں فروخت کرنے والی کمپنیاں نسان، مٹسوبشی اور رینالٹ کے سربراہ کی گرفتاری کے بعد ان کمپنیوں کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔

نسان کے چیف ایگزیکٹو (سی ای او) ہیروتو سیکاوا کا کہنا تھا کہ گھوسن کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ لبنانی پس منظر رکھنے والے برازیلی نژاد فرانسیسی کارلوس گھوسن جاپانی کمپنی نسان اور مٹسوبشی کے علاوہ یورپ میں کاریں بنانے کے حوالے سے مشہور کمپنی رینالٹ کی بھی سربراہی کررہے ہیں۔

نسان کا کہنا تھا کہ 64 سالہ گھوسن اور دوسرے ایگزیکٹو گریگ کیلی پر کروڑوں ڈالرز کے غبن کے الزامات ہیں جو مہینوں کی تفتیش کے بعد سامنے آئے ہیں جبکہ کیلی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:قیمتوں میں اضافے کے باوجود گاڑیوں کی فروخت میں قابلِ ذکر اضافہ

سی ای او سیکاوا کا کہنا تھا کہ ‘مجھے افسوس سے بڑھ کر بہت دکھ ہوا اور شدید مایوسی ہوئی ہے’۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نسان موٹر تفتیش میں حکام کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے۔

سیکاوا نے کہا کہ کمپنی کے بورڈ کا اجلاس دو روز بعد ہوگا جس میں گھوسن اور کیلی کی برطرفی پر ووٹنگ ہوگی جنہیں غبن کے الزامات کا سرغنہ قرار دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ ایک ایسا قدم ہے جس کو کوئی بھی کمپنی برداشت نہیں کرسکتی، یہ ایک سنجیدہ خلاف ورزی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ تین قسم کی بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں جن میں حکام کو مالی منافع کم دکھایا گیا، سرمایہ کاری کے فنڈز کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کیا گیا اور کمپنی کے غیرقانونی اخراجات کیے گئے۔

معاملہ زیرتفتیش ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں کارروائی کی یقین دلاتا ہوں لیکن تفصیلی بات کرنے سے گریز کروں گا کیونکہ اس وقت تفتیش جاری ہے۔

مزید پڑھیں:ٹرکوں کی فروخت میں کمی، بسوں کی مانگ میں اضافہ

کارلوس گھوسن کی جاپان میں گرفتاری کے بعد فرانس میں رینالٹ کے حکام میں بھی کھلبلی مچ گئی اور فوری طور پر کمپنی کے بورڈ کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

فرانسیسی صدر نے بھی اس حوالے سے سخت اقدامات کا عندیہ دیا ہے اور انہوں نے رینالٹ میں کرپشن پر حکومت کی جانب سے سخت کارروائی کی تنبیہ کردی ہے جس میں ریاست کے حصص بھی ہیں۔

نسان کے چیئرمین کی گرفتاری کی خبر میڈیا میں آنے سے قبل ہی جاپان کی اسٹاک مارکیٹ بند ہوچکی تھی تاہم فرانس کی مارکیٹ میں رینالٹ کے حصص کی قیمت میں 12 فیصد کمی آگئی۔

یاد رہے کہ رینالٹ نے 1999 میں خسارے میں جانے والی کمپنی نسان کو بہتر بنانے کے لیے کارلوس گھوسن کی خدمات حاصل کی تھیں جس کےبعد کمپنی کو زبردست مالی فائدہ ہوا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق 2016 میں مٹسوبشی بھی گھوسن کی سربراہی میں شراکت دار بنی تھی اور اس سہ فریقی اتحاد کے ملازمین کی تعداد 4 لاکھ 70 ہزار بن گئی تھی اور گزشتہ برس دنیا بھر میں قائم 122 فیکٹریوں سے ایک کروڑ 6 لاکھ گاڑیاں فروخت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں