3 شہر، 7 دن اور 1200 پولیس اہلکار، ایک قاتل کی تلاش کے لیے اتنی جدوجہد کیوں؟

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2018
بھارتی پولیس نے 20 سالہ ملزم کو گرفتار کرلیا — فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
بھارتی پولیس نے 20 سالہ ملزم کو گرفتار کرلیا — فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز

بھارت کی ریاست اتر پردیش میں ایک ہفتہ قبل 3 سالہ لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کے جسم پر تشدد اور لاٹھی کے وار کے نشانات موجود تھے۔

پولیس نے واقعہ میں ملوث ملزم کو اتر پردیش کے علاقے جہانسی سے گرفتار کیا جس پر کم عمر لڑکی کے ریپ، تشدد اور قتل کا الزام ہے۔

ملزم کی تلاش اور گرفتاری کے لیے ایک ہزار 2 سو پولیس اہلکاروں نے ایک ہفتے تک 3 شہروں میں 24 گھنٹے تک آپریشن جاری رکھا، ان علاقوں میں گوالیور، جہانسی اور دہلی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 مشتبہ افراد گرفتار

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم کی شناخت 20 سالہ سنیل کمار کے نام سے ہوئی ہے جو ایک سلسلہ وار قاتل ہے اور اس نے ابتدائی تفتیش میں مذکورہ 3 شہروں میں کم سے کم 8 کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔

کرائم برانچ کے سب انسپکٹر راج کمار کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ملزم نے انہیں بتایا کہ 'اس نے اپنی ذات کے لیے مذکورہ جرم کیے'۔

خیال رہے کہ ملزم کو گرفتار کرنا اتنا آسان نہیں تھا کیوں کہ وہ جرم سے کچھ ہفتے قبل ہی شہر میں آیا تھا اور اپنی بہن اور والدہ کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: کم عمر لڑکیوں کے ساتھ ’متعدد روز تک ریپ‘، 5 ملزمان گرفتار

پولیس کا کہنا تھا کہ انہیں پہلا ثبوت اس وقت ملا جب انہوں نے جائے وقوع کے سامنے قائم ایک عمارت کے سی سی ٹی وی کیمرے سے ملزم کی دھندلی تصاویر حاصل کیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ واقعہ کے فوری بعد بے گھر افراد سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور کیس میں ہم پیش رفت اس وقت ملی جب پولیس نے ملزم کے ایک قریبی عزیز کو حراست میں لے کر تفتیش کی، ملزم اکثر اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور راجھستان جاتا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کام کے دوران اکثر کمیونٹی کچنز اور لنگرز سے کھانا کھاتا تھا، ملزم کے دیگر عزیزوں نے گوالیور اور ماگرپور گاؤں میں قائم کمیونٹی سینٹرز کی نشاندہی کی جہاں وہ اپنا بیشتر وقت گزارا کرتا تھا۔

مذکورہ واقعہ کی تفتیش کے لیے بنائی گئی ٹیم کی سربراہی کرنے والے ڈپٹی کمشنر پولیس (ڈی سی پی) سمٹ کوہار کا کہنا تھا کہ 11 نومبر کو کم عمر لڑکی کے ریپ اور قتل کا واقعہ سامنے آیا اور وہ نومبر 2016 سے جنوری 2017 تک ہونے والے ایسے ہی 2 واقعات میں مطلوب تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت: ریپ کے باعث 13 سالہ دلت لڑکی ہلاک

پولیس کا کہنا تھا کہ وہ ملزم کے مجرمانہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کررہے ہیں اور انہوں نے دہلی جہانسی اور گوالیور میں مقامی پولیس سے رابطہ کیا ہے۔

ڈی سی پی نے ملزم کی گرفتاری پر کرائم برانچ کے اہلکاروں کے لیے 2 لاکھ روپے نقد انعام رقم دینے کا اعلان بھی کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں