’صراطِ مستقیم ہمارا مقصد اور درگزر معاشرے کو آگے بڑھانے کا ذریعہ ہے‘

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2018
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو، ڈان نیوز
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو، ڈان نیوز

اسلام آباد: صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ جدید علوم کا حصول وقت کی ضرورت، صراطِ مستقیم ہم سب کا مقصد ہے اور درگزر کرنے سے ہی معاشرہ آگے بڑھے گا۔

یومِ ولادتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سلسلے میں 2 روزہ بین الاقوامی رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ دنیا کا جدید علم حاصل کرنا وقت کی ضرورت بن گیا ہے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ صراطِ مستقیم پر چلنا ہم سب کا مقصد ہے اور یہ معاشرہ درگزر سے ہی آگے بڑھے گا۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ وہ نماز اس لیے پڑھتے ہیں کیونکہ نماز انسان کی ضرورت ہے تاکہ اللہ اسے سیدھا راستہ دکھائے اور میں بھی اسی لیے نماز پڑھتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو غصہ نہیں آتا تھا اور اگر شاذ و نادر غصہ آجاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہوجاتے لیکن چہرہ اقدس سرخ ہوجاتا۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان، مذاہب کی ہتک روکنے کیلئے عالمی کنونشن پر دستخط کروائے گا‘

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے صدرِ مملکت نے کہا کہ سیر ت النبی صلی اللہ علیہ سلم پر عمل پیرا ہونے سے ہی انا کا خاتمہ ممکن ہے۔

صدرِ مملکت نے سیرت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ نبی پاک نے ہمیشہ صلہ رحمی کا درس دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ رحم سے بھرپور تھی، لیکن آج کی دنیا میں رحم و درگزر نظر نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم تمام عالم کے سردار ہیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو ہمیشہ قائم رہنا چاہیے۔

صدرِ مملکت کے خطاب کے بعد 2 روزہ سیرت النبی کانفرنس صلی اللہ علیہ وسلم کا اختتام ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: یومِ ولادت صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر وزیرِاعظم اور صدر کا پیغام

کانفرنس کے اختتام کے وقت دعا کروائی گئی جس میں ملک و ملت کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے دعا کی گئی۔

یومِ ولادت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سلسلے میں 2 روزہ بین الاقوامی رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس کا آغاز کل ہوا تھا اور جس میں مختلف ممالک سے آئے عالمین نے خطاب کیا تھا۔

کانفرنس کے دوران وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی شرکاء سے خطاب کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ’مذاہب کی ہتک کو روکنے کے لیے بین الاقوامی کنونشن‘ پر دنیا بھر کے ممالک سے دستخط کرائے گا، جس کا مقصد یہ ہوگا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ لے کر مسلمانوں کو تکلیف نہیں پہنچا سکتے۔

ان سے قبل کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ ’حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر تب تھا، جب کچھ نہیں تھا اور جب سب کچھ وجود میں آیا تب بھی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر جاری تھا اور یہ ہمیشہ جاری رہے گا‘۔

تبصرے (1) بند ہیں

Talha Nov 21, 2018 03:47pm
Darguzar sey aap kiya muraad letein hian?