’میں نے فیس بک سے مستعفی ہونے کا نہیں سوچا‘

21 نومبر 2018
بانی فیس بک مارک زکربرگ — فائل فوٹو
بانی فیس بک مارک زکربرگ — فائل فوٹو

معروف سماجی ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ وہ فس بک سے مستعفی ہونے کے حوالے سے نہیں سوچ رہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اپنے خلاف جاری تمام افواہوں کو مسترد کردیا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران مارک زکربرگ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کا چیئرمین شپ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

واضح رہے کہ فیس بک کی چیف آپریٹنگ افسر (سی او او) شیرل سینڈبرگ کا کہنا تھا کہ پچھلے 12 ماہ کے دوران فیس بک کو ہونے والے نقصان کے بعد اپنا عہدہ چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: فیس بک کے خلاف مجرمانہ کارروائی کی سفارش

مارک زکربرگ نے اپنے انٹرویو کے دوران کہا کہ شیرل سینڈبرگ اس کمپنی کا ایک اہم حصہ ہیں اور انہوں نے مختلف مسائل کے دوران بہترین خدمات انجام دیتے ہوئے انہیں حل کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’فیس بک کی سی او او میرے ساتھ گزشتہ 10 سال سے ساتھ ہیں اور مجھے ان کے ساتھ کام کرنے پر فخر ہے، خواہش ہے کہ ہم مزید دہائیوں تک ساتھ رہیں‘۔

خیال رہے کہ 2016 میں امریکا کے صدارتی انتخابات کے بعد روسی حکام پر الزام عائد کیا جارہا تھا کہ انہوں نے مبینہ طور پر فیس بک کو استعمال کرتے ہوئے انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک کا 2 کروڑ 90 لاکھ صارفین کے اکاؤنٹ ہیک ہونے کا اعتراف

نیو یارک ٹائمز میں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ روسی مداخلت سے متعلق فیس بک نے اپنے صارفین کو گمراہ کیا تھا۔

تاہم یہاں مارک زکربرگ نے اس خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ خبر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ اکتوبر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے اعتراف کیا تھا کہ ستمبر کے مہینے میں ہیکرز نے 2 کروڑ 90 لاکھ صارفین کا ذاتی ڈیٹا چرالیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں