نزلے کی 30 ہزار گولیاں کھانے والا شخص

21 نومبر 2018
چینی شخص نے ایک دہائی میں زکام کی ہزاروں گولیاں کھائیں — فوٹو: پیئر ویڈیو
چینی شخص نے ایک دہائی میں زکام کی ہزاروں گولیاں کھائیں — فوٹو: پیئر ویڈیو

یوں تو کہا جاتا ہے کبھی بھی کوئی بھی دوا ڈاکٹر کی ہدایات کے بغیر استعمال نہیں کرنی چاہیے لیکن بعض افراد نیم حکیم بنتے ہوئے دوا لے کر اپنی صحت کو متعدد مسائل سے دوچار کر دیتے ہیں یا پھر ان ادویات سے انجانے میں نشے کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ چین میں پیش آیا جہاں ایک شخص نے 10 سالوں میں نزلہ، زکام کی 30 ہزار سے زائد گولیاں کھا لیں کیونکہ اسے ان کی شدید عادت ہوچکی تھی۔

اوڈیٹی سینٹرل کی رپورٹ کے مطابق وانگ نامی 48 سالہ شخص کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے بتایا کہ ایک دہائی قبل انہوں نے سر درد کے لیے ایک عام سے برانڈ کی تیار کردہ نزلہ، زکام کی دوا لی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اس دوا کی چند گولیوں کے استعمال سے انہیں بہت افاقہ ہوا اس لیے جب بھی وہ تھوڑی بہت بے آرامی محسوس کرتے تو وہی گولیاں استعمال کر لیتے۔

تاہم اتنی تعداد میں گولیاں لینے کا یہ نتیجہ نکلا کہ انہیں معمولاتِ زندگی کے لیے روزانہ 8 سے 12 گولیاں لینی پڑتی تھیں۔

چند سالوں میں اس شخص کو ان گولیوں کی اس حد تک عادت ہوگئی تھی کہ اگر وہ دوا نہیں لیتے تو وہ میلان کوہلک (شدید افسردگی کا شکار) اور بہت زیادہ چڑچڑے ہوجاتے۔

مزید پڑھیں: عالمی ادارہ صحت نے پہلی بار پاکستانی دوا کو تسلیم کرلیا

اس کے علاوہ یہ دوا نہ لینے سے انہیں سر درد اور بے سکونی کی کیفیت بھی محسوس ہوتی۔

وانگ کے اہلِ خانہ نزلے کی دوا کی لت کی وجہ سے انہیں ایک عرصے سے ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے، لیکن وہ حال ہی میں چین کے صوبہ حنان میں سیکنڈ پیپلز ہسپتال جانے پر رضامند ہوئے تھے۔

مذکورہ ہسپتال کے ڈاکٹرز نے انہیں منشیات کا شکار ہونے کی تشخیص کی، انہوں نے تحقیق کے بعد بتایا کہ نزلے کی ان گولیوں میں کیفین کی کثیر مقدار شامل تھی جنہیں ایک عرصہ تک استعمال کرنے سے نکوٹین اور الکوحل کی طرح پکی عادت ہوجاتی ہے۔

وانگ نے بتایا کہ اپنی طلب کی وجہ سے انہوں نے 10 سالوں میں 30 ہزار سے زائد گولیاں کھائیں، لیکن اب وہ طبی نگرانی میں اپنی اس موذی عادت کو شکست دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیڑے مار ادویات کا بے تحاشہ استعمال، انسانی صحت کیلئے خطرناک

وہ آہستہ آہستہ دوائی کا ڈوز کم کر رہے ہیں اور اسے ترک کرنے سے ظاہر ہونے والی علامات کو کم کرنے کے لیے 'اینٹی ڈپریسنٹ' اور 'اینٹی اینزائٹی' ادویات استعمال کر رہے ہیں۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایسی ادویات، جن میں کیفین ہو، اگر مختصر عرصے کے لیے استعمال کی جائیں تو ان سے نشہ نہیں ہوتا لیکن یہ ایک مدت تک اپنے اثرات قائم رکھ سکتی ہیں۔

وہ مریض جو روزانہ کی بنیاد ایسی ادویات استعمال کرتے ہیں اور ان کے ساتھ وانگ جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں تو انہیں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے، قبل از یہ عادت مزید پختہ ہوجائے۔

تبصرے (0) بند ہیں