کرتار پور راہدرای کی تعمیر کے اعلان پر سکھ یاتریوں کی خوشی دیدنی

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2018
5 ہزار سے زائد یاتیرں نے مذہبی تقریب میں شرکت کی—فوٹو: ڈان اخبار
5 ہزار سے زائد یاتیرں نے مذہبی تقریب میں شرکت کی—فوٹو: ڈان اخبار

نارووال، شیخوپورہ: ننکانہ صاحب میں گردوارا جنم استھان میں سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرو نانک کی پیدائش کی 5 سو 49 ویں سالانہ تقریبات اختتام پذیر ہوگئیں۔

اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سید نورالحق قادری نے کہا کہ حکومت آئندہ برس گرونانک صاحب کی ساڑھے 5 سو سالہ تقریبات کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ یا سکہ جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

گردوارا جنم استھان میں ہونے والی تقریبات میں پاکستان، بھارت، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، کینیڈا، اور یورپی ممالک سے آئے ہوئے تقریباً 5 ہزار سکھ یاتریوں نے شرکت کی، جس کے ساتھ انہوں نے ضلع شیخوپوہ میں مذہبی رسومات بھی انجام دیں۔

اس موقع پر سکھ وفد کے رہنما سردار امرجیت سنگھ نے یاتریوں کی بھر پور میزبانی پر حکومتِ پاکستان اور ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے کرتارپور سرحد کھولنے کے فیصلے پر بھارت کی توثیق

اس کے ساتھ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان میں مقدس مقامات کی زیارت کی غرض سے آنے والے یاتریوں کے ویزے کا عمل آسان بنایا جائے۔

علاوہ ازیں نارووال کی تحصیل شکر گڑھ میں قائم گردوارا دربار صاحب کرتار پور تک راہداری تعمیر کرنے کے بھارتی اعلان کے بعد سکھ یاتریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے بابا گرونانک کی سمادھی گردوارا میں مٹھائیاں تقسیم کیں۔

واضح رہے کہ پاکستان پہلے ہی اعلان کرچکا ہے وہ کرتارپور آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے بارڈر کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

خیال رہے کہ بھارت میں رہنے والے سکھ طویل عرصے سے اپنی حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ کرتارپور جانے کے لیے راہداری قائم کی جائے جو بین الاقوامی سرحد سے محض 4 کلومیٹر دور واقع ہے۔

حالیہ اعلان سامنے آنے کے بعد مقامی اور یاترا کے لیے آئے ہوئے سکھوں نے پاکستانی اور بھارتی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کینیڈا سے تعلق رکھنے والے سکھ یاتری ڈاکٹر منوہر لال کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان نفرت کو ختم کرکے دوستی کو فروغ دے گا۔

بھارت سے آئے ہوئے سکھ یاتریوں رنجیت سنگھ، اندرجیت سنگھ نے بھی راہداری تعمیر کے اعلان پر دونوں ممالک کی حکومتوں کا شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے غریب یاتری بھی باآسانی مذہبی تقریب میں حصہ لے سکیں گے کیوں کہ اس کی تعمیر سے اخراجات اور وقت میں واضح کمی آئےگی۔

مزید پڑھیں: 'کرتارپور سرحد کی افتتاحی تقریب میں مدعو کیا گیا تو ایک ٹانگ پر چل کر بھی آؤں گا'

سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے بابا دی بیڑی گردوارا کی دیکھ بھال کرنے والے سکھ رہنما سردار جسکران سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ اس راہداری کی تعمیر سے پورے سال ہی یاتری دربار صاحب کی یاترا پر آسکیں گے۔

اس پر رائے دیتے ہوئے اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی مہیندر پال سنگھ کا کہنا تھا کہ راہداری کی تعمیر کا فیصلہ صحیح سمت میں ایک قدم ہے اور وزیراعظم 28 نومبر کو کرتار پور منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھیں گے۔


یہ خبر 24 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں