ملک کے دفاعی اور موجودہ اخراجات میں نمایاں اضافہ

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2018
مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 1.4 فیصد تک پہنچ گیا—فائل فوٹو
مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 1.4 فیصد تک پہنچ گیا—فائل فوٹو

اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک کے دفاعی اور موجودہ اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوا جبکہ ترقیاتی اخراجات میں تیزی سے کمی ہوئی جس کی وجہ سے اب تک اس سال کا مجموعی مالیاتی خسارہ ملکی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) کے 1.4 فیصد تک پہنچ گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب جاری کردہ مالیاتی سرگرمیوں کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 3 ماہ کے درمیان کل دفاعی اخراجات جی ڈی پی کے 0.6 فیصد تک بڑھے، جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران 0.5 فیصد تھے۔

مزید پڑھیں: ترقیاتی اخراجات کے لیے 10 کھرب 67 ارب روپے سےزائد کی تجویز

اسی تناظر میں دیکھیں تو دفاعی اخراجات میں 21 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے ابتدائی 3 ماہ میں ایک سو 81 ارب تھے جو اب 2 سو 19 ارب 40 کروڑ روپے ہوگئے۔

اسی طرح پہلے 3 ماہ میں موجودہ اخراجات 19 فیصد تک بڑھ کر 14 کھرب 80 ارب روپے رہے جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران 12 کھرب 40 ارب روپے تھے۔

گزشتہ مالی سال میں پہلی سہ ماہی میں اخراجات جی ڈی پی کے 3.5 فیصد تک تھے جبکہ اس سال اس کی شرح 3.9 رہی۔

دوسری جانب گزشتہ برس پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں پہلے 3 ماہ ایک سو 65 ارب روپے رہے تھے جو اب 35.5 فیصد کم ہوکر ایک سو 6 ارب روپے تک آگئے۔

دوسرے الفاظ میں یوں کہیں کہ پی ایس ڈی پی اخراجات گزشتہ برس کی جی ڈی پی کی شرح 0.5 فیصد سے کم ہو کر 0.3 فیصد تک ہوگئے۔

اسی طرح وفاقی سطح پر پی ایس ڈی پی میں بھی تقریباً 27 فیصد کم ہوکر 50 ارب 87 کروڑ روپے ہوگئے جو گزشتہ برس 69 ارب 55 کروڑ روپے تھے، ان اخراجات میں کمی کی بنیادی وجہ ترقیاتی اخراجات میں سست روی اور سیاسی منتقلی کے باعث ادائیگیوں پر پابندی ہے۔

صوبائی پی ایس ڈی پیز اخراجات کی بات کی جائے تو اس میں بھی بڑی حد تک کمی واقع ہوئی ہے جو گزشتہ سال کی پہلی سہہ ماہی میں 95 ارب 40 کروڑ روپے رہی تھی جو 41.6 فیصد سے کم ہو کر 55 ارب 73 کروڑ روپے ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ مالی سال کے بجٹ پر ماہرین کی آراء

سب سے بڑی بات مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں چاروں صوبوں نے 2 سو 46 ارب روپے کی ریکارڈ غیر معمولی نقد رقم سرپلس جمع کیا جو گزشتہ برس کے 82 ارب روپے کے سرپلس کے مقابلے میں بہت زیادہ تھا اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وفاقی حکومت کو 200 فیصد کا بھاری سہارا ملا۔

ان سرپلس میں اضافے کی اصل وجہ سیاسی منتقلی کے نتیجے میں ترقیاتی منصوبوں پر معمول کے مقابلے میں کم اخراجات تھے۔

اس کے ساتھ ساتھ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کل اخرجات میں جی ڈی پی کے 4.3 فیصد یا 16 کھرب 43 ارب روپے تک اضافہ ہوا، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 4.1 فیصد یا 14 کھرب 65 ارب روپے تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں