’بلیک فرائیڈے‘ پر ایمازون ملازمین کا احتجاج

24 نومبر 2018
ملازمین نے ہم روبوٹ نہیں ہے کہ بینر اٹھا رکھے تھے—فوٹو: مشابیل
ملازمین نے ہم روبوٹ نہیں ہے کہ بینر اٹھا رکھے تھے—فوٹو: مشابیل

دنیا کے سب سے بڑے آن لائن اسٹور کا درجہ رکھنے والے امریکی آن لائن اسٹور ’ایمازون’ کے ملازمین نے بلیک فرائیڈے کے موقع پر احتجاج کرکے انتظامیہ کو پریشان کردیا۔

ایمازون کا شمار جہاں دنیا کے سب سے بڑے آن لائن اسٹور میں ہوتا ہے، وہیں اس کے دنیا کے کئی ممالک میں اسٹورز بھی موجود ہیں، جو بلیک فرائیڈے کے موقع پر رعایتی داموں پر چیزیں فروخت کرتے ہیں۔

جہاں بلیک فرائیڈے کے موقع پر یہ اسٹور رعایتی داموں پر چیزیں فروخت کرتا ہے، وہیں یہ اسٹور بلیک فرائیڈے پر مسلسل 24 گھنٹوں سے زائد وقت کے لیے کھلا رہتا ہے۔

مسلسل 24 گھنٹوں تک اسٹور کے کھلے رہنے پر جہاں اسٹور کو اربوں ڈالر کی کمائی ہوتی ہے، وہیں یہ اسٹور اپنے ملازمین کو بھی اضافی کام کرنے کے اضافی پیسے بھی فراہم کرتا ہے۔

تاہم اس کے باوجود یورپ کے کئی ممالک میں موجود ایمازون اسٹور کے ملازمین نے بلیک فرائیڈے پر مسلسل 24 گھنٹے تک کام کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا۔

بزنس انسائیڈر کے مطابق بلیک فرائیڈے کے موقع پر برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی اور اسپین میں موجود ایمازون کے ملازمین نے اسٹورز کے باہر مظاہرہ کیا۔

خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں دیگر نشریاتی اداروں کی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یورپی ممالک میں موجود ایمازون کے ملازمین نے بلیک فرائیڈے کے موقع پر مسلسل 24 گھنٹے تک کام کرنے کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

ملازمین نے 24 گھنٹوں تک کام کروائے جانے کے خلاف مظاہرہ کیا—فوٹو: زیرو ہج
ملازمین نے 24 گھنٹوں تک کام کروائے جانے کے خلاف مظاہرہ کیا—فوٹو: زیرو ہج

رپورٹ کے مطابق مظاہرہ کرنے والے ملازمین کا کہنا تھا کہ وہ انسان ہیں، روبوٹ نہیں ہیں کہ وہ مسلسل 24 گھنٹوں تک کام کریں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یورپ بھر میں ایمازون کے کم سے کم 3 ہزار کے قریب ملازمین نے لگاتار 24 گھنٹے تک کام کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا، جب کہ اس مظاہرے میں عام افراد بھی شامل ہوئے۔

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ بلیک فرائیڈے پر 24 گھنٹوں تک کام کروانے کے خلاف جرمنی میں ایمازون کے 620 جب کہ اسپین میں 1600 سے زائد ملازمین نے احتجاج میں حصہ لیا۔

اسی طرح برطانیہ اور فرانس میں بھی ایمازون کے ملازمین نے احتجاج کیا، جس وجہ سے انتظامیہ پریشان ہوگئی اور انہوں نے مقامی پولیس سے مدد بھی طلب کی، تاہم پولیس نے ایمازون کی مدد کرنے سے معزرت کرلی۔

رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ ملازمین کی جانب سے مظاہرہ ایمازون کا اندرونی مسئلہ ہے، جب کہ انتطامیہ نے مظاہرہ کرنے والے ملازمین کے تمام مطالبے ماننے کی یقین دہانی بھی کروائی، تاہم ان کا مظاہرہ جاری رہا۔

یہ پہلا موقع ہے کہ بلیک فرائیڈے کے موقع پر ایمازون کے یورپ بھر کے ملازمین نے بیک وقت مظاہرہ کیا۔

ایمازون بلیک فرائیڈے کے موقع پر ملازمین کو اضافی وقت تک کام کرنے کے اضافی پیسے بھی فراہم کرتا ہے، تاہم اس بار ملازمین نے 24 گھنٹوں تک کام کروائے جانے کے خلاف مظاہرہ کیا۔

ایمازون کا ہیڈ آفس امریکا میں موجود ہے، تاہم یورپ اور ایشیا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اس کے اسٹورز موجود ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں