لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اعتزاز احسان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں سابق وزیراعظم کو ’ناقص دفاع‘ کی وجہ سے جیل ہوسکتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے بطور وزیرا عظم ایوان میں کھڑے ہو کر اپنے خاندان کے کاروبار اور اثاثوں کے بارے میں اعترافی بیان دیا تھا، اور اب وہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں اسمبلی میں دیے گئے بیان پر آرٹیکل 66 کے تحت استثنیٰ حاصل ہے اور وہ بجائے تردید کے اپنے بیان پر قائم رہے۔

واضح رہے کہ آئین کی دفعہ 66 کے تحت اراکینِ پارلیمنٹ کو ایون میں کہی گئی ہر بات اور دیے گئے ہر ووٹ پر قانونی کارروائی سے استثنیٰ حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: العزیریہ ریفرنس: نواز شریف نے 45 سوالات کے جوابات دے دیے

ان کا مزید کہنا تھا کہ آرٹیکل 66 ایوان میں جھوٹ بولنے کے لیے نہیں، تاہم ان سے جب میاں نواز شریف کے مقدمات کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ ان کے وکیل کس طرح کے قانونی مشورے دے رہے ہیں۔

اعتزاز احسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کو قطری خط کے معاملے میں غلط رائے دی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پسند نہیں کرتے کہ کوئی پابندِ سلاسل ہو تاہم انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ قانونی اعتبار سے اعترافات کی بنیاد پر نواز شریف کو جیل ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: ’میرے بچے باہر جاکر کاروبار نہ کرتے تو کیا بھیک مانگتے؟‘

اعتزاز احسن نے الزام عائد کیا کہ سابق چیئرمین نیب (قمر زمان چوہدری) نے ریفرنس میں کئی حقائق نظر انداز کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور ان کے اہلِ خانہ کو مدد فراہم کرنے کی کوشش کی۔

اس دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 100 روزہ منصوبوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ صرف عوام کی توجہ حقیقی مسائل سے ہٹانے کی کوشش ہے کیوں کہ آج تک کوئی حکومت اتنے کم دنوں میں بہتر نتائج فراہم نہیں کرسکی۔

انہوں نے تحریک انصاف کے اعلان کیے گئے منصوبوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات صدارتی طرزِ حکمرانی میں قابلِ عمل ہوتے ہیں جہاں تمام تر اختیارات صدر کے پاس ہوتے ہیں اور انہیں پارلیمنٹ سے منظوری لینے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

یہ بھی پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف کا بیان مکمل، فریقین سے دلائل طلب

لیکن پاکستان میں جہاں پارلیمانی نظام موجود ہے، موجودہ حکومت کچھ نہیں کرسکتی کیوں کہ ان کے پاس سینیٹ میں اکثریت موجود نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا تبدیلی لانے کا وعدہ حقیقت سے بہت دور تھا اور پی ٹی آئی کو بہت سے معاملات پر شرمندگی کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اقتدار میں آنے کے بعد اپنی کارکردگی کے حوالے سے بلنگ و بانگ دعوے نہیں کرنے چاہیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں