بھارت، پاکستان مخالف کارروائیاں فوری روک دے، سینیٹ کمیٹی

27 نومبر 2018
سینیٹر رحمٰن ملک سابق وزیر داخلہ تھے—فائل فوٹو
سینیٹر رحمٰن ملک سابق وزیر داخلہ تھے—فائل فوٹو

اسلام آباد: سینیٹ پینل نے بلوچستان میں بھارت کی مسلسل مداخلت کے خلاف ایک قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر داخلہ اور سینیٹر رحمٰن ملک کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا، جو اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ بی ایل اے کو بھارت کی کھلی حمایت حاصل ہے۔

مزید پڑھیں: چینی قونصل خانے پر حملے کے پیچھے طاقتوں کو جانتے ہیں،فواد چوہدری

اس موقع پر رحمٰن ملک کی جانب سے قرار داد پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ’بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت نے پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے سامنے اپنے مقاصد کو واضح کیا تھا کہ بلوچستان میں بی ایل اے اور دیگر علیحدگی پسندوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے‘۔

قرارداد میں بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی پاکستانی مخالف کارروائی کو فوری طور پر روک دے۔

سینیٹ پینل نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے حالیہ اشتعال انگیز بیان کی بھی مذمت کی۔

رحمٰن ملک نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ہدایت پر ’را‘ پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیاں کررہی ہے اور بھارتی وزیر اعظم خود اس بات کو تسلیم کرچکے ہیں کہ بلوچستان میں ان کی حکومت کی مداخلت ہے جبکہ اس میں کوئی شک نہیں بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے 'را' ملوث ہے کیونکہ وہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے۔

اجلاس میں کمیٹی نے ایک اور قرارداد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان میں چینی شہریوں کے لیے سیکیورٹی میں اضافہ کرے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے اہم ترین علاقوں میں جاسوسی کے آلات نصب ہونے کی اطلاعات

قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان اور چین کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی کا مطلب سی پیک کو نقصان پہنچانا ہے۔

پینل کی جانب سے یہ بھی تجویز دی گئی کہ حکومت ہائی سیکیورٹی ریڈ زون اور ڈپلومیٹک انکلیو کے سیکیورٹی پلان پر نظرثانی کرے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان حساس زونز میں سیکیورٹی کی کوئی کوتاہی نہ ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں