ہائی کورٹ نے لاہور بھر میں یکم دسمبر سے موٹرسائیکل سوار دونوں افراد پر ہیلمٹ کی پابندی کو لازمی قرار دے دیا۔

عدالت نے ٹریفک پولیس حکام کو حکم دیا کہ دونوں موٹر سائیکل سوار اگر ہیلمٹ کی پابندی نہ کریں تو چالان کیا جائے۔

علاوہ ازیں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ موٹر سائیکل پر 'سائیڈ مرر' نہ لگانے والوں کے خلاف بھی کریک ڈاون کیا جائے۔

یاد رہے کہ موٹر سائیکل پر سوار دونوں افراد کے لیے لازمی ہیلمٹ پہننے کا اطلاق دونوں مرد اور خواتین پر ہوگا۔

مزید پڑھیں: لائسنس کے بغیر کسی گاڑی کی رجسٹریشن نہ کی جائے، عدالتی حکم

خیال رہے کہ 2 ماہ قبل لاہور ہائیکورٹ نے شہر کی مصروف ترین سڑک مال روڈ پر سفر کرنے والے موٹر سائیکل سواروں کے لیے ہیلمٹ پہننے کو لازمی قرار دیا تھا جس کے بعد عدالت نے ایک حکم میں لاہور میں بھی موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ پہننے کو لازمی قرار دے دیا تھا۔

عدالت عالیہ میں آج (27 نومبر کو) ہونے والی سماعت کے دوران ٹریفک پولیس کے عہدیدار 'سی ٹی او' لاہور کیپٹن (ر) لیاقت علی نے عدالت میں ہیلمٹ کی پابندی سے متعلق ابتدائی رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ہیلمٹ کی پابندی نہ کرنے پر 3 لاکھ 24 ہزار چالان کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سوار کو پیٹرول نہ دیا جائے‘

واضح رہے کہ ایڈووکیٹ اظہر صدیقی کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی تھی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ لاہور میں ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کے احکامات جاری کیے جائیں۔

رواں سال اکتوبر میں لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ ایکسائز اور ٹیکسیشن کو ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے والے افراد کی گاڑیوں کی رجسٹریشن روکنے کا حکم دیا تھا۔

اس سے قبل ستمبر میں پنجاب اسمبلی میں بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سوار کو پیٹرول نہ دینے کے مطالبے کی قرارداد جمع کرائی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں