’انڈوں اور مرغیوں کی باتوں پر دنیا ہم پر ہنس رہی ہے‘

اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2018
اپوزیشن رہنما خورشید شاہ نے حکومت پر تنقید کی—فائل فوٹو
اپوزیشن رہنما خورشید شاہ نے حکومت پر تنقید کی—فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انڈوں اور مرغیوں کی باتوں پر دنیا ہم پر ہنس رہی ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے تبدیلی لانے کی بات کی تھی لیکن وہ تبدیلی مہنگائی کے تحفے کے طور پر عوام کو دی جارہی ہے۔

سکھر میں ایک تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے 100 روز میں ڈالر 142روپے تک جا پہنچا، جس سے قرض میں 13 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، اس سے بڑی افسوسناک بات کیا ہوگی کہ ہمارے حکمران بیرون ملک جاکر کہتے ہیں کہ پاکستان میں سب چور ہیں۔

خیال رہے کہ حکومت کی 100 روزہ کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں وزیر اعظم عمران خان نے اس منصوبے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت مرغیوں کے ذریعے پاکستان میں غربت پر قابو پایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: غربت دور کرنے کےفارمولے کا مذاق اڑانے والوں کو وزیر اعظم کا کرارا جواب

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ دیہی خواتین کے لیے پیسے بنانے والا بہترین طریقہ ڈھونڈ لیا گیا ہے، ان خواتین کو دیسی مرغیوں کے انڈے اور چوزے دیئے جائیں گے اور اس منصوبے کے لیے زیادہ سرمائے کی ضرورت نہیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ عمران خان خود ہی کہہ چکے ہیں کہ ان کی اہلیہ انہیں بار بار یہ بتاتی ہیں کہ وہ وزیراعظم ہیں، ایسا شخص ملک کو کیا دے سکتا ہے جسے یہ یقین ہی نہیں کہ وہ وزیراعظم ہے۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ جنہیں حکمران بنایا گیا ہے وہ سیاستدان نہیں، آج کل سیاست دان کا چہرہ خراب کرکے پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، سیاست دانوں نے آمریت کے ہر دور میں سختیاں برداشت کیں لیکن اپنی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے کردار کے باعث ضیاء الحق اور پرویز مشرف آج ماضی کا قصہ بن گئے ہیں جبکہ شہید ذوالفقارعلی بھٹو ہر شخص کی زبان میں زندہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، ان کی ناقص پالیسیوں کے باعث ڈالر مہنگا ہوگیا اور ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوچکا ہے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ طاقت کے مظاہرے سے کبھی معیشت ٹھیک نہیں ہوگی، ہم نے ہر وقت یہ بات کی ہے کہ ہم ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں،’جیل بھجوا دوں گا، لٹکا دوں گا کہنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، لہٰذا مل کر بیٹھنا ہوگا اور دیکھنا ہوگا کہ پاکستان کو کس نے تباہ کیا اور کرپشن کی بنیاد ڈالی۔

گفتگو کے دوران انہوں نے سپریم کورٹ میں ایک کیس کے دوران اپنے اوپر لگنے والے زمینوں پر قبضے سے متعلق الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضہ، ’پی پی رہنما خورشید شاہ کا نام آرہا ہے‘

انہوں نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے مطالبہ کیا کہ انہیں سپریم کورٹ طلب کیا جائے اور ان پر یا ان کے اہل خانہ پر ایک انچ بھی قبضے کا الزام ثابت کیا جائے ورنہ الزام لگانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بلا جواز بدنام کیا گیا، میں ہر کسی کو جواب نہیں دے سکتا، میں نے 10 ارب روپے کی جائیداد واگزار کروا کے فلاحی اداروں کے حوالے کی۔

خیال رہے کہ 30 نومبر کو سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے انکشاف کیا تھا کہ سندھ کے شہر سکھر میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضے میں اپوزیشن رہنما خورشید شاہ کا نام آرہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں