آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں پولیس نے ایک کم سن طالب علم کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے پر ایک گروپ کے 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔

سول سیکریٹریٹ تھانے کے ایس ایچ او راشد حبیب مسعودی کا کہنا تھا کہ ملزمان نے نجی اسکول میں نویں جماعت کے 14 سالہ طالب علم کو بلیک میل کرنے کے لیے اس گھناونے فعل کی فلم بنائی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ طالب علم 22 نومبر کو اپنے گھر کے قریب دریا کے کنارے کھڑا تھا کہ ملزمان اسے زبردستی اٹھا کر قریبی برف خانے میں لے گئے جہاں ان میں سے دو ملزمان نے بدفعلی کی جبکہ دیگر دو ملزمان نے پکڑ کر ویڈیو بنائی۔

یہ بھی پڑھیں:بچوں کی غیراخلاقی ویڈیوز بنانے والے بین الاقوامی گروہ کے رکن سمیت 2 گرفتار

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان نے بعد میں متاثرہ طالب علم کو ویڈیو دکھا کر بلیک میل کرنے کی کوشش کی اور گھر سے قیمتی اشیا چرا کر لانے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکے کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا علم جب لڑکے کے والد کو ہوا تو وہ پولیس کے پاس شکایت درج کرنے آئے اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ایس ایچ او راشد حبیب مسعودی نے کہا کہ پولیس کی 6 رکنی ٹیم نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور بالآخر مرکزی ملزم سمیت دیگر تین مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اس گینگ کے دیگر اراکین کے خلاف ماضی میں کئی مقدمات درج کیے گئے تھے اور وہ مطلوب تھے۔

مزید پڑھیں:چائلڈ پورنوگرافی میں گرفتار بی بی اے کا طالبعلم ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

یاد رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی آے) کے سائبر کرائم سرکل نے 30 نومبر کو خیبرپختونخوا کے علاقے ایبٹ آباد میں کارروائی کرتے ہوئے بچوں کی غیراخلاقی ویڈیوز بنانے والے بین الاقوامی گروپ کے رکن کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ کراچی سے بھی ایک نوجوان کو اسی الزام میں حراست میں لیا تھا۔

ایف آئی اے حکام نے دعویٰ کیا کہ ملزم غیر اخلاقی ویڈیوز بنانے والے بین الاقوامی گروپ سے رابطے میں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم بچوں کی غیراخلاقی ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتا تھا۔

حکام کے مطابق گرفتاری کے وقت ملزم سے موبائل فون اور دیگر ڈیجیٹل آلات برآمد کیے گئے ہیں اور موبائل فون اور دیگر آلات میں غیر اخلاقی ویڈیوز بھی موجود ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں