خاشقجی قتل میں ولی عہد کے ملوث ہونے کا یقین ہے، امریکی سینیٹرز

05 دسمبر 2018
امریکی سینیٹرز نے سعودی ولی عہد کے خلاف سخت موقف اپنایا—فوٹو:اے ایف پی
امریکی سینیٹرز نے سعودی ولی عہد کے خلاف سخت موقف اپنایا—فوٹو:اے ایف پی

امریکی سینٹرز نے سینٹرل انوسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کی ڈائریکٹر جینا ہسپیل کی جانب سے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات پر بریفنگ کے بعد کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اس میں براہ راست ملوث ہیں۔

خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کی ڈائریکٹر جینا ہسپیل نے سینیٹرز کے ایک گروپ کو جمال خاشقجی کے قتل پر بریفنگ دی۔

امریکی سینٹرز نے بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اب مزید یقین ہوگیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ملوث تھے۔

سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین باب کورکر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ اگر سعودی ولی عہد کا ٹرائل کیا جائے تو جیوری انہیں ‘صرف 30 منٹ میں’ مجرم ثابت کرے گی۔

خیال رہے کہ امریکی سینیٹ کی جانب سے ٹرمپ انتظامیہ کو اپنے طویل خلیجی اتحادی کو اس واقعے پر شدید دباؤ میں رکھنے پر زور دینے کے بعد سی آئی اے کی جانب سے بریفنگ کا انتظام کیا گیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس حوالے سے کسی کو بھی ذمہ دار قرار دینے سے گریزاں کرتے ہوئے مبہم بیانات دے چکے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کے اس طرح کے بیانات سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے سینیٹرز نے گزشتہ ہفتے ایک قرار داد پیش کی تھی جس کا مقصد تھا کہ یمن میں سعودی اتحاد سے تعاون معطل کردیا جائے۔

جنوبی کیرولینا کے سینیٹر لندسے گراہم کا کہنا تھا کہ ‘کوئی وجہ ہی نہیں ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد ملوث نہیں تھے’۔

سی آئی اے کی ڈائریکٹر نے سینیٹ کے چیئرمین سمیت سلامتی کے حوالے سے اہم کمیٹیوں کے اراکین سے ملاقات کی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکا کی دونوں جماعتوں کے سینیٹرز نے اس بات پر غصے کا اظہار کیا تھا کہ سی آئی اے ڈائریکٹر جینا ہیسپل نے جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے بند کمرے کے سیشن میں انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کو بریفنگ نہیں دی تھی۔

کئی سینیٹرز نے واشنگٹن پوسٹ سے منسلک جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے پر امریکی جواب کو ناکافی قرار دیا تھا۔

قبل ازیں سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو اور ڈیفنس سیکریٹری جم میٹس نے بھی بریفنگ دی تھی اور اس معاملے پر سعودی عرب کو مورد الزام ٹھہرانے کے لیے سینیٹرز کے موقف کو اعتدال میں لانے کی کوشش کی تھی۔

مائیک پومپیو اور جم میٹس نے یمن جنگ میں سعودی اتحاد سے تعاون ختم کرنے کی قرار داد روکنے کی بھی کوشش کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں