امریکا نے روس کو 60 دن کی مہلت دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ماسکو واشنگٹن کے تحفظات دور کرنے میں ناکام ہوتا ہے تو سرد جنگ دور کے جوہری معاہدے سے دستبراری کا عمل شروع ہو جائےگا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اےا یف پی کے مطابق امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا کہ روس نے انٹر میڈیٹ رینج کروز میزائل ایس ایس سی 8 تیار کرے لیے جو (انٹر میڈیٹ رینج نیوکلیئرفورسزٹریٹی، یعنی درمیانی فاصلے تک مارکرنے والے جوہری ہتھیار) کی خلاف ورزی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین، روس نے امریکا کو پابندیوں پر سنگین نتائج سے خبردار کردیا

انہوں نے نیٹو اتحادی ممالک سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ’مذکورہ روسی میزائل یورپ کے شہروں میں اپنا ہدف حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں‘۔

واضح رہے کہ امریکی اور روسی صدر رونلڈ ریگن اور گورباچوف نے 1987 میں معاہدے پر ستخط کیے تھے۔

اس سے قبل اکتوبر میں امریکا کے ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘ہم نے معاہدے کی پاسداری کی اور معاہدے کا احترام کیا لیکن افسوس کے ساتھ روس نے معاہدے کا احترام نہیں کیا اس لیے ہم جوہری معاہدہ منسوخ کررہے ہیں’۔

مزیدپڑھیں: امریکا کا چین پرنئے ٹیرف کا اعلان، بیجنگ کی جوابی اقدام کی دھمکی

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ‘روس نے معاہدے کے خلاف ورزی کی اور وہ کئی برسوں سے مسلسل معاہدے کو نقصان پہنچاتا رہا تھا،

مجھے نہیں معلوم کہ سابق صدر بارک اوباما نے روس کے ساتھ اس معاملے پر مذاکرات یا معاہدہ سے دستبرداری کا اعلان کیوں نہیں کیا؟’۔

اس ضمن میں واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے ماسکو کے 9ایم 729 میزائل سے متعلق شکایت کی اور کہا تھا کہ مذکورہ میزائل 500 کلومیڑ سے زائد دور پر موجود اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے جو کہ آئی این ایف معاہدے کے خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور روس شام میں جنگ بندی پر متفق

گزشتہ پانچ دہائیوں میں امریکی اور روس نے جوہری ہتھیار کی تعداد اور رفتار سے متعلق متعدد معاہدے کیے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں