ماڈل ٹاؤن کیس میں جے آئی ٹی کا قیام، 'سپریم کورٹ نے آج اپنا قول پورا کردیا'

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2018
طاہرالقادری نے سپریم کورٹ میں سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کی—فوٹو ڈان نیوز
طاہرالقادری نے سپریم کورٹ میں سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کی—فوٹو ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے انصاف کا بول بولا کیا۔

سپریم کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر لیے گئے از خود نوٹس کی سماعت کے موقع پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے قیام کا فیصلہ کر کے عدالت عظمیٰ نے دوبارہ انصاف کی فراہمی کی امید کا چراغ روشن کردیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جس 5 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی، انہوں نے ماڈل ٹاؤن سانحے میں جاں بحق ہونے والے 17 افراد کے مظلوم، کمزور، بے کس اور مجبور پسماندگان کے چہروں پر خوشیاں لوٹا دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس: سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل، سماعت کل ہوگی

ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان میں عدل و انصاف کے چراغ گل نہیں ہوئے، آج بھی کوئی سپریم کورٹ کا دروازہ انصاف کے لیے کھٹکھٹائے تو اسے انصاف مل سکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اور چیف جسٹس نے مسکینوں مظلوموں کے لیے اپنا دروازہ کھول کر اپنا قول پورا کر کے دکھایا ہے۔

طاہر القادری نے مزید کہا کہ میں نے پانچوں ججز کا بہت شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے سماعت کے دوران میرا موقف بہت محبت، اطمینان اور توجہ سے سنا۔

مزید پڑھیں: ’کیا ماڈل ٹاؤن سانحے میں دوسری جے آئی ٹی بنائی جاسکتی ہے؟‘

سربراہ عوامی تحریک نے کہا جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ عدالت نے کیا ہے اور حکومتِ پنجاب نے اس پر اتفاق کرلیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا گیا تھا جس کی سماعت آج ہوئی تھی۔

سپریم کورٹ کے بینچ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار، جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس فیصل عرب اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل پر مشتمل تھے

عدالت عظمیٰ کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، رہنما حمزہ شہباز، رانا ثناء اللّٰہ، چوہدری نثار، خواجہ آصف سمیت 146 افراد کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن: باقر نجفی رپورٹ منظرعام پر لانے کا حکم جاری

یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں تحریک منہاج القران کے مرکزی سیکریٹریٹ اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا۔

آپریشن کے دوران پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت کے دوران ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 90 کے قریب زخمی بھی ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں