اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نیشنل بینک کو اومنی گروپ کے خلاف مقدمہ درج کروانے کی ہدایت کر دی۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے جعلی بینک اکاونٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

خیال رہے کہ کیس کی گزشتہ سماعت پر عدالت عظمیٰ نے اومنی گروپ اور نیشنل بینک کو معاملے میں تصفیے کا حکم دیا تھا۔

آج بروز جمعرات (5 دسمبر) کو سپریم کورٹ میں کیس کی ہونے والی سماعت کے دوران نیشنل بینک کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ نے 2 لاکھ 25 ہزار چینی کے تھیلے بینک کے پاس رہن رکھے تھے، بعد ازاں وہ تھیلے غائب کر دیے گئے، یہ جرم کے زمرے میں آتا ہے۔

مزید پڑھیں: اومنی گروپ کے ڈائریکٹر نمر مجید احاطہ عدالت سے گرفتار

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر آپ اومنی گروپ کے ساتھ تصفیہ نہیں کرنا چاہتے تو ان کے خلاف مقدمہ درج کروائیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بینک سے مل کر کاغزی کارروائی کرلی گئی ہوگی، اس لیے بینک کے لوگوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کروائیں۔

نیشنل بینک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ کے ذمے مجموعی طور پر 6 ارب واجب لادا ہیں، ہمارے اوپر سینیٹ سے بھی دباؤ آیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس معاملے کی تفتیش مقامی پولیس نہیں بلکہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کرے گا۔

اومنی گروپ کے وکیل منیر بھٹی نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ بات کی وضاحت کرنا چاہتا ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ تاخیر چاہتے ہیں، ابھی 5 ارب لے کر آ جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اومنی گروپ کے ڈائریکٹر نمر مجید رہا

اس پر اومنی گروپ کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ مجھے اپنے موکل سے مشاورت کی ضرورت ہے، وہ اڈیالہ جیل میں قید ہیں، وہاں ملاقات کے لیے جانا چاہتا ہوں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ انور مجید کے وکیل شاہد حامد بھی جائیں گے؟ جس پر شاہد حامد نے کہا کہ 'جی میں بھی جاؤ گا'۔

اس موقع پر حسین لوائی کا کہنا تھا کہ 'مجھے بھی اپنے موکل سے ملاقات کرنی ہے، یہاں انور مجید کے وکیل شاہد حامد نے عدالت سے کہا کہ اومنی گروپ قرضوں کے حوالے سے نادہندہ نہیں، رہن شدہ چینی کے حوالے سے اسٹاک اوپر نیچے ہوا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم ملوں کو بند نہیں ہونے دیں گے، بہت لوگ موجود ہیں، ملوں کا انتظام کسی اور کے ہاتھ میں دے دیں گے۔

نیشنل بینک کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ کے ساتھ معاملات طے پانے کا امکان نہیں، جس پر چیف جسٹس نے نیشنل بینک کو اومنی گروپ کے خلاف مقدمہ درج کروانے کی ہدایت کر دی۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹ کیس: جے آئی ٹی کو مکمل رپورٹ جمع کروانے کیلئے 2ہفتوں کی مہلت

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مجھے معلوم ہے کہ منیر بھٹی اور شاہد حامد نے کتنی فیس لی ہے، اومنی گروپ کے وکلا ملاقات کر کے واپس آئیں۔

نیشنل بینک کے وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ نیشنل بینک کے افسران کو دھمکیاں مل رہی ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جن کو دھمکیاں مل رہی ہیں، ہمیں معلوم ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں آپ کو آوازیں سنا دوں گا کہ کیسے جیل میں بیٹھ کر ہدایات دی جا رہی ہیں، اسی لیے ان سے موبائل فون چھینے گئے، آپ کے موکل قانون سے بڑھے نہیں، ابھی ججز بیٹھے ہوئے ہیں، ملاقات کر کے واپس آئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں