لاہورہائیکورٹ نے قومی اسمبلی (این اے) کی نشست 95 میانوالی سے منتخب وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے انتخابی عذرداری (الیکشن پٹیشن) ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے قومی اسمبلی کی میانوالی کی نشست کو نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا میانوالی کی نشست برقرار رکھنے کا فیصلہ

عام انتخابات 2018 میں وزیراعظم عمران خان کی این اے 95 میانوالی سے کامیابی کو ان کے مد مقابل امیدوار عبدالوہاب بلوچ نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

عبدالوہاب بلوچ نے وکیل مبین قاضی کے ذریعے درخواست دائر کی تھی جس میں عمران خان کے کاغذات نامزدگی اور ان کے انتخابات لڑنے پر اعتراضات اٹھائے گئے۔

اس حوالے بتایا گیا کہ جسٹس شاہد وحید نے ناکام امیدوار عبدالوہاب بلوچ کی انتخابی عذرداری پر سماعت کی اور الیکشن ٹربیونل نے عذرداری پر محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا۔

مزید پڑھیں: سعد رفیق کی عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کرنے کی درخواست منظور

وزیر اعظم کی طرف سے ان کے وکیل بابر اعوان نے انتخابی عذداری کے قابل سماعت نہ ہونے پر اعتراض کیا تھا۔

خیال رہے کہ انتخابی عذداری میں عمران خان کے کاغذات نامزدگی اور ان کے انتخابات لڑنے پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اپنے بچوں کے بارے میں تمام معلومات فراہم نہیں کیں۔

درخواست گزار کے وکیل مبین قاضی نے کہا کہ عمران خان نے الیکشن ایکٹ 2017 پر عملدرآمد نہیں کیا اس لیے عمران خان کے انتخاب کو کالعدم قرار دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: این اے 131 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیل دائر

اس حوالے سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت این اے 95 میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دے۔

تبصرے (0) بند ہیں