بڑی عمر کے مردوں کے بچوں میں کم صحت مند ہونے کا امکان زیادہ

08 فروری 2019
45 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے بچوں میں پیدائش کے بعد انتہائی نگہداشت میں داخل ہونے کا خدشہ 14 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔—تصویر: شٹراسٹاک
45 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے بچوں میں پیدائش کے بعد انتہائی نگہداشت میں داخل ہونے کا خدشہ 14 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔—تصویر: شٹراسٹاک

4 کروڑ پیدائش پر ہونے والی ایک تحقیق نے پایا ہے کہ جن بچوں کے والد 45 سال یا اس سے زائد عمر کے ہوتے ہیں، ان کا پیدائش کے وقت صحت مند ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بڑی عمر کے والدین کے بچے 20.2 گرام ہلکے ہوتے ہیں اور ان میں پیدائش کے وقت کم وزن (2.5 کلو) کے ہونے کا خطرہ 25 سے 34 سال کی عمر کے والدین کے بچوں کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

وہ بچے جن کے والدین 45 سال یا اس سے زائد عمر کے ہوتے ہیں ان میں پیدائش کے فوراً بعد انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں داخل ہونے کا خدشہ 14 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ ایسے بچے اوسطاً 0.12 ہفتے قبل پیدا ہوئے اور ان میں قبل از وقت پیدائش کا خطرہ 14 فیصد زیادہ تھا۔

کیلی فورنیا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے امریکا میں 2007ء سے 2016ء کے درمیان ہونے والے 4 کروڑ 5 لاکھ 29 ہزار 905 بچوں کی پیدائش کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جس پر یہ نتائج سامنے آئے۔

ان کے مطابق بڑی عمر کے والد ہونے پر حتمی خطرے کا امکان یوں تو کم ہوتا ہے مگر مردوں میں باپ بننے کی بڑھتی عمر کے رجحان کی اپنی جگہ ایک اہمیت ہے۔

برطانوی شماریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ میں ہر سال 45 سال سے زائد عمر کے 35 ہزار مرد والد بنتے ہیں، یعنی ہر ہر 20 بچوں میں سے ایک۔ 1998ء میں ایسے مردوں کی تعداد صرف 8 ہزار تھی جو 2008ء تک 13 ہزار ہوچکی تھی۔

آئرلینڈ کی کوئنز یونیورسٹی کی ڈاکٹر شینا لوئیس کے مطابق مردوں میں بڑی عمر کے ساتھ ساتھ اسپرم کا ڈی این اے برباد ہونا شروع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے بچوں کی پیدائش کے وقت صحت میں کمی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ چنانچہ یہ ضروری ہے کہ لڑکوں کو اسکول میں ہی اپنے کیریئر کے منصوبوں میں والد بننے کو بھی شامل کرنا سیکھانا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں