کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں محفل میلاد کے دوران کریکر حملے کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوگئے۔

دھماکا گلستان جوہر کے پرفیوم چوک پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی جانب سے منعقدہ محفل میلاد میں ہوا، جس سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم ابتدائی طور پر دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہوسکی۔

وفاقی وزیر آئی ٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جبکہ جوہر موڑ سے جوہر چورنگی جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند کردی گئی۔

زخمیوں کو قریبی نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ایس ایس پی شرقی غلام اظفر مہیسر نے کہا کہ بلاک 17 کے رہائشی کمپلیکس میں محفل میلاد کی تقریب ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے منعقد کی گئی تھی، جس دوران 'کریکر' دھماکا ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: قائد آباد پُل کے نیچے دھماکا، 2 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق موٹر سائیکل سوار ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوئے۔

ایس ایس پی نے دعویٰ کیا کہ تقریب پولیس کی اجازت کے بغیر منعقد کی گئی تھی اور مقامی پولیس اسٹیشن یا کسی سینئر پولیس افسر کو اس سے مطلع نہیں کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقے کو کلیئر کرنے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا۔

ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکے سے پارٹی کے کئی کارکنان زخمی ہوئے، جبکہ وفاقی وزیر و پارٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی اور مرکزی رہنما خواجہ اظہارالحسن بال بال بچے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔

مزید پڑھیں: کراچی: فیکٹری میں بوائلر کے دھماکے سے 6 مزدور جاں بحق

مراد علی شاہ نے زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے مقام پر پولیس اور رینجرز لوگوں کی مدد کریں۔

انہوں نے جناح ہسپتال میں انتظامات کرنے اور ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں کو الرٹ کرنے کا حکم دیا۔

آئی جی سندھ کلیم امام نے بھی ایس ایس پی شرقی سے دھماکے کی رپورٹ طلب کی۔

واضح رہے کہ 16 نومبر کو کراچی میں قائد آباد پُل کے نیچے ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں