انٹرنیشنل پبلک پالیسی اور صنفی اصلاحات کے سرگرم ماہر سلمان صوفی کو بین الاقوامی تنظیم ’وائٹل وائسز سولیڈیریٹی کونسل‘ کے رکن کے طور پر منتخب کرلیا گیا۔

پنجاب اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سابق ڈائریکٹر جنرل اور اسپیشل مانیٹرنگ یونٹ (ایس ایم یو) کے سابق رکن سلمان صوفی نے ٹوئٹر کے ذریعے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے وائٹل وائسز سولیڈیریٹی کونسل کے رکن کے طور پر منتخب کیے جانے کا اعزاز حاصل ہوا ہے‘۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’کونسل میں دنیا بھر سے 12 مرد شامل ہیں جو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے کام کریں گے‘۔

وائٹل وائسز سولیڈیریٹی کونسل (وی وی ایس سی) ایک منفرد تنظیم ہے جو دنیا بھر میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق سے متعلق بین الاقوامی سطح پر آگاہی پھیلانے والے مردوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے سلمان صوفی نے 'مدر ٹریسا ایوارڈ' جیت لیا

یہ تنظیم انسانی اسمگلنگ، گھریلو تشدد، جنسی تشدد اور خواتین کو نقصان پہنچانے والی روایات پر توجہ مرکوز رکھتی ہے۔

اس کے ساتھ ہی یہ کونسل خواتین کے حقوق کے لیے خدمات سرانجام دینے والے مردوں کو سالانہ سولیڈیریٹی ایوارڈ کے لیے نامزد کرتی ہے، یہ اعزاز انسانی حقوق کے عالمی دن پر نیویارک میں پیش کیا جائے گا۔

وی وی ایس سی کی ویب سائٹ کے مطابق سلمان صوفی کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے قدامت پسند معاشرے میں خواتین مختلف طریقے سے دنیا کا تجربہ کرتی ہیں‘۔

سلمان صوفی نے پنجاب پروٹیکشن آف ویمن اگینسٹ وائلنس ایکٹ کے تحت اہم اصلاحات کرتے ہوئے صوبہ پنجاب میں انسداد تشدد کے مراکز قائم کیے تھے، ان کے اس ماڈل کو بین الاقوانی توجہ بھی حاصل ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں : ریپ کا نشانہ بننے والی عراقی لڑکی اور کانگو کے کارکن کیلئے امن کا نوبل انعام

انسداد تشدد کے مراکز خواتین کو ابتدائی طبی امداد ،علاج، فرانزک تعاون، پولیس رپورٹنگ کے ساتھ معاملے کی تحقیقات اور حادثے کے اثرات سے نکالنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

سلمان صوفی نے کہا تھا کہ انسداد تشدد کے مراکز کو ’پاکستان کی جانب سے خواتین کو دیے گئے بیان کے طور پر دیکھا جائے کہ تشدد اب قابل قبول نہیں ہے‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ مہینے سلمان صوفی نے خواتین کے حقوق کے لیے خدمات سرانجام دینے کے اعزاز میں مدرٹریسا ایوارڈ حاصل کیا تھا۔

اس کے علاوہ پالیسی سازی اور ترقیاتی شعبے میں ماہر سلمان صوفی کو امن کا نوبیل انعام جیتنے والے ڈاکٹر ڈینس مکویگے اور نادیہ مراد کے ہمراہ اس اعزاز کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں