قومی احتساب بیورو(نیب) راولپنڈی نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو رئیل اسٹیٹ کیس میں 13 دسمبر کو طلب کرلیا۔

نیب کے ترجمان نوازش علی عاصم نے بتایا کہ کراچی کی رئیل اسٹیٹ کمپنی پارک لین اسٹیٹ (پرائیوٹ) لمیٹڈ سے متعلق کیس میں انہیں طلب کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کروڑوں روپے کے خردبرد کا الزام، 9 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری

اس حوالے سے پی پی پی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے ڈان نیوز کو بتایا کہ بلاول بھٹو کا نام کمپنی کے دیگر اسٹیک ہولڈرز میں شامل ہے۔

پی پی پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ پارٹی کے چیف نے نوٹس کے بعد قانونی ٹیم سے مشاورت شروع کر دی ہے۔

بلاول بھٹو کے ترجمان سینیٹر مرتضیٰ نواز کھوکر نے بتایا کہ ’چیئرمین بلاول بھٹو کے وکلا پر مشتمل ایک ٹیم نیب راولپنڈی کے سامنے 13 دسمبر کو پیش ہو گی‘۔

مزیدپڑھیں: نیب کا مزید سیاستدانوں اور سرکاری افسران کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ

دی ایکسپریس ٹریبیون میں ایک شائع رپورٹ کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے کیپیٹل ڈیوپلمنٹ اتھارٹی حکام کی جانب سے پنجاب فورسٹ ڈپارٹمنٹ کی اراضی پارک لین اسٹیٹ (پرائیوٹ)لمیٹڈ کو الاٹ کرنے پر 23 مئی کو تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ کمپنی بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری سمیت دیگر کے نام پر قائم تھی۔

نیب کے ترجمان نے بتایا کہ نیب کی جانب سے آصف علی زرداری سے کمپنی کی تشکیل میں درکار وسائل سے متعلق سوالات پوچھے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری پر قائم مزید ایک ریفرنس کا ریکارڈ غائب

انہوں نے بتایا کہ بلاول بھٹو سے کمپنی کے شیئرخریدنے کے لیے درکار فنڈز سے متعلق بھی سوالات ہوں گے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ وزیر بلدیا سعید غنی کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب، وزیراعظم کے ہاتھ کا کھلونا بن گئے ہیں جبکہ چیئرمین نیب کی وزیراعظم سے ملاقات کی تردید بھی جھوٹی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب غیر جانبدار ادارہ نہیں رہا اور ایف آئی اے کو ایک مہرے کی طرح استعمال کیا جا رہا ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ ایف آئی اے اور نیب میڈیا ٹرائل کا کام کر رہی ہیں، نیب میں جرات نہیں کہ علیمہ خان کو طلب کرے لیکن اداروں کے دوہرے معیار سے معاشرہ تباہ ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں