برطانیہ میں نوازشریف کا علاج، قومی خزانے کے ساڑھے 4 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہوئے

اپ ڈیٹ 11 دسمبر 2018
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد 
 خصوصی طیارے پر برطانیہ گئے تھے —فائل فوٹو
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد خصوصی طیارے پر برطانیہ گئے تھے —فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں بتایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے برطانیہ میں علاج پر قومی خزانے کے 4 کروڑ 60 لاکھ 57 ہزار 4 سو 10 روپے خرچ ہوئے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم برطانیہ کے ہسپتال میں 22 مئی سے 9 جولائی 2016 تک زیر علاج تھے اور اس دوران ان کے دل کا آپریشن بھی کیا گیا تھا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں تحریری جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد خصوصی طیارے پر برطانیہ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’نواز شریف نے گزشتہ 5 سال میں 25 نجی دورے سرکاری خرچ پر کیے‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کے علاج کے بعد ایک خصوصی طیارہ لندن پہنچا اور اسی دن انہیں واپس لے کر وطن واپس پہنچ گیا۔

اس حوالے سے اخراجات کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 41 لاکھ 82 ہزار سے زائد رقم وفد کے ڈیلی الاؤنس، 79 لاکھ 57 ہزار سے زائد خصوصی طیارے کے چارجز، 40 لاکھ 70 ہزار سے زائد گاڑیوں کے کرایے اور 8 لاکھ 20 ہزار سے زائد رقم انفارمیشن ٹیکنالوجی کے آلات کرایے پر حاصل کرنے کے لیے خرچ ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان اخراجات میں وزیر اعظم کے کیمپ آفس کے قیام کا خرچہ بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کا علاج جاری، پمز ہسپتال کا نجی وارڈ سب جیل قرار

اخراجات کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 4 لاکھ 94 ہزار سے زائد رقم کرایے کے موبائل فون حاصل کرنے، ایک لاکھ 34 ہزار سے زائد متفرقہ اشیا پر 39 لاکھ 97 ہزار سے زائد کھانے پینے پر، 2 کروڑ 43 لاکھ 76 ہزار سے زائد ہوٹل کے کرایے کی مد میں جبکہ 23 ہزار روپے سے زائد رقم اخبارات و رسائل کی خریداری پر ادا کیے گئے۔

وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ طیارے پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات جاننے کے لیے پی آئی اے حکام سے رابطہ کیا گیا، جنہوں نے بتایا کہ 9 جولائی کو جانے والی وی آئی پی فلائٹ پر 3 کروڑ 45 لاکھ 27 ہزار 2 سو 68 روپے خرچ ہوئے۔

اس حوالے سے رکنِ قومی اسمبلی اورنگزیب خان نے وزیر خارجہ سے دریافت کیا کہ کیا یہ بات درست ہے کہ سابق وزیر اعظم کے لندن میں قیام کے دوران کیمپ آفس قائم کرنے کے لیے استعمال ہونے والے سامان کو واپس لانے کے لیے بھی پی آئی اے کا خصوصی طیارہ بھیجا گیا تھا؟

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے سیاسی عروج و زوال کی تصویری کہانی

جس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ نہ تو پاکستان سے کیمپ آفس کے قیام کے لیے کوئی ساز و سامان بھیجا گیا اور نہ ہی پی آئی اے کا کوئی طیارہ اسے واپس لینے کے لیے گیا تاہم سابق وزیر اعظم خصوصی طیارے پر گئے تھے اور علاج معالجے کے باعث ان کا قیام طویل ہوگیا تھا۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ رائج طریقہ کار کے مطابق ضابطے کی کارروائی کے لیے وزیراعظم کا کیمپ آفس حیات ریجنسی میں بنایا گیا جس کے لیے آلات و ساز و سامان کرایے پر حاصل کر کے استعمال کیے گئے تھے۔


یہ خبر 11 دسمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں