خیبرپختونخوا کے علاقے مردان کے سرکاری اسکول میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ترانہ گانے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی انکوئری کمیٹی نے اسکول کے ہیڈ ماسٹر کو واقعے ذمہ دار قرار دے دیا جس کے بعد انہیں جبری طور پر ریٹائر کردیا گیا۔

اس کے علاوہ اسکول کے 4 اساتذہ کے تبادلے بھی کردیئے گئے جبکہ اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسرکے خلاف کارروائی کے لیے ڈائریکٹوریٹ کو خط لکھ دیا گیا۔

گذشتہ ماہ مردان کی تحصیل کاٹلنگ کے علاقے کہوئی برمول میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول میں تقریب تقسیم انعامات منعقد ہوئی تھی، جس میں تحریک انصاف کے مقامی ایم پی اے ملک شوکت خان مہمان خصوصی تھے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: احتجاج کرنے والے اساتذہ کو ایک سال قید،5 لاکھ جرمانہ تجویز

اسکول انتظامیہ نے مبینہ طور پر مہمان کو خوش کرنے کے لیے تقریب میں قومی ترانے کی بجائے تحریک انصاف کا ترانہ 'تبدیلی آئی ہے' بچوں سے پڑھوایا، جس کی ویڈیو بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل اور پھر نیوز چینلز پر رپورٹ ہوئی۔

مذکورہ رپورٹس پر مشیر تعلیم نے نوٹس لیا اور بعد ازاں واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی بنائی گئی۔

گزشتہ روز کمیٹی نے اپنی رپورٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو پیش کی۔

رپورٹ کے حوالے سے محکمہ تعلیم کے ذرائع نے بتایا کہ انکوائری کمیٹی کے سفارشات پر اسکول کے ہیڈماسٹر ابرارالحق کو قصور وار ٹہراتے ہوئے، انہیں جبری طورپر ریٹائر کردیا گیا ہے جبکہ اسکول کے 4 اساتذہ کے تبادلے دور دراز علاقوں میں کرا دیئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی کی سفارش پر اے ڈی او کاٹلنگ محمد ایاز کا معاملہ ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کو سونپ دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی مہم کا ترانہ ریلیز

دوسری جانب اس معاملے پر ایم پی اے اور محکمہ تعلیم میں ٹھن گئی ہے اور معاملے کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد سے مقامی ایم پی اے اور تحریک انصاف کی قیادت سخت ناراض ہیں اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو اقدامات واپس لینے کے لیے انہتائی دباؤ کا سامنا ہے۔

اس سلسلے میں جب تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ملک شوکت خان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ان اطلاعات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ محکمہ تعلیم کا اندرونی معاملہ ہے اور اس حوالے سے انہوں نے کسی پر دباؤ نہیں ڈالا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ تقریب کے روز قومی ترانہ پیش کیا گیا تھا جس کے بعد ایک بچے نے پی ٹی آئی ترانہ گایا تو انہوں نے اپنی نشست سے اٹھ کر منع کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں