حکومت نوکریاں دینے کے بجائے روزگار چھین رہی ہے، پی پی پی

اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2018
بلاول بھٹو نے پی پی پی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کی—فائل فوٹو
بلاول بھٹو نے پی پی پی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کی—فائل فوٹو

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ادارہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آلہ کار کی حیثیت سے کام کررہا ہے اور اپوزیشن جماعتوں کے خلاف جاری مہم ’وچ ہنٹ یا چڑیلوں کے شکار‘ سے زیادہ کچھ نہیں۔

پی پی پی رہنماؤں نے حالیہ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کرنے کے لیے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی، جس میں وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کو کٹھ پتلی حکمران قرار دیا۔

اجلاس میں نیئر حسین بخاری، سید قائم علی شاہ، سید خورشید شاہ، قمر الزمان کائرہ، مخدوم احمد محمود، ہمایوں خان، علی مدد جٹک، نثار احمد کھوڑو، وقار مہدی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: ’اپوزیشن جتنا رونا ہے رولے، احتساب کا عمل نہیں رکے گا‘

اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ پی پی پی چیئرمین نے پارٹی رہنماؤں کی اس بات سے اتفاق کیا کہ قوم کی خواہشات کے برعکس ایک کٹھ پتلی حکومت بنانے کے لیے چلائی جانے والی ڈرائی کلین مہم کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے انتقامی مہم میں پی پی پی رہنماؤ ں اور حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔

اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پی ٹی آئی حکومت کھوکھلے اور نمائشی منصوبوں کا ڈھول پیٹ رہی ہے جبکہ اس کی غیر واضح پالیسیز اور مہنگائی میں بے پناہ اضافے کے باعث قومی معیشت کو تباہ کن نقصان پہنچ رہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اجلاس میں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے تجاوزات کے خلاف آپریشن پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا جس میں کسی متبادل منصوبہ بندی کے بغیر غریب افراد کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ہزاروں پاکستانیوں سے ذریعہ معاش چھینا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: کیا نیب واقعی ایک غیر جانبدار ادارہ ہے؟

پی پی پی کے مطابق تحریک انصاف کی کٹھ پتلی حکومت ملازمتیں دینے کے بجائے روزگار چھین رہی ہے، اس کے ساتھ اجلاس میں پی پی پی نے پارٹی رہنماؤں کے خلاف نیب کی کارروائیوں پر سخت برہمی کا اظہار بھی کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پارٹی کے اس اجلاس میں ملک بھر کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی اور یہ اجلاس ایسے وقت میں بلایا گیا جب سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرادری کو ریئل اسٹیٹ کمپنی کو زمین منتقلی کے سلسلے میں نیب کے سامنے پیش ہونا ہے۔

اس سلسلے میں رواں ہفتے کے آغاز میں نیب نے دونوں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو 13 دسمبر کو طلب کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے متعدد سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کار بڑھا دیا

خیال رہے کہ نیب نے پاک لین اسٹیٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ، جو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی ملکیت ہے اور سرکاری افسران کے خلاف جنگلات کی زمین کی مبینہ منتقلی کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

نیب کا کہنا تھا کہ پنجاب کے شعبہ جنگلات کی زمین پاک لین اسٹیٹ کمپنی، جس کا تعلق کراچی سے تھا، کے لیے غیر قانونی طور پر کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو منتقل کی گئی۔


یہ خبر 13 دسمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں