کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ لندن سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کو دھماکہ خیز مواد اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے جرم میں 21 سال قید کی سزا سنادی۔

ملزم محمد ارشاد اور محمد بلال لودھی پر 25 جولائی کے عام انتخابات کے دوران ایم کیو ایم پاکستان اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے ارادے سے دھماکہ خیز مواد اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے الزام میں سزا سنائی گئی۔

سینٹرل جیل میں جوڈیشل کمپلیکس میں ٹرائل کرنے والے جج جنہوں نے دونوں اطراف کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا نے ملزمان کی سزا سنائی۔

مزید پڑھیں: رینجرز نے 9 افراد کے قتل میں ملوث ایم کیو ایم لندن کے مبینہ رکن کو گرفتار کرلیا

جج نے ملزمان کو مجموعی طور پر 21 سال قید کی سزا اور 60، 60 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جسے ادا نہ کرنے پر انہیں مزید 18 ماہ قید کا سامنا کرنا پڑے گا۔

استغاثہ کے مطابق رینجرز اور پولیس نے مشترکہ طور پر خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر 18 جولائی کو اورنگی ٹاؤن میں آپریشن کے دوران ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

تفتیش کے دوران ملزمان نے بتایا کہ وہ سیاسی رہنماؤں کا قتل کرنے اور انتخابات سے قبل شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ایم کیو ایم لندن کے جنوبی افریقہ نیٹ ورک، جس کی قیادت قمر اسلام ٹیڈی کر رہے ہیں، نے جون میں انتخابی امیدواروں کا قتل کرنے کے لیے ٹارگٹ کلرز کی ٹیم تشکیل دی تھی۔

استغاثہ نے مزید الزام لگایا کہ دونوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں ایم کیو ایم لندن کے سیکریٹریٹ سے فنڈز فراہم کیے جارہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: 200سے زائد خواتین کو لوٹنے والے ’رکشہ گینگ‘ کا سربراہ گرفتار

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملزمان کو ابتدائی طور پر پی ایس 128 سے مسلم لیگ (ن) کے محسن جاوید اور پیپلز پارٹی کے عارف حسین قریشی کو نشانہ بنانے کا ٹاسک دیا گیا تھا جبکہ پاک سرزمین پارٹی کے گلبہار معین اور اظہر بھی ان کے نشانے پر تھے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مزید دعویٰ کیا کہ انہوں نے ملزمان کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد اور غیر قانونی ہتھیار بھی بر آمد کیے ہیں جس کے حوالے سے سولجر بازار تھانے میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔

دوسری جانب دفاعی کونسل نے ان کے موکل کے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کے خلاف جھوٹا کیس بنایا گیا ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 13 دسمبر 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں