بجلی کے نظام کی بہتری، ایشائی ترقیاتی بینک سے 28 کروڑ ڈالر کا معاہدہ

اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2018
اے ڈی بی پاکستان کے ڈائریکٹر ژیاؤہونگ یانگ اور سیکریٹری برائے معاشی امور نور احمد نے معاہدے پر دستخط کیے  — فوٹو: اے ڈی بی پریس ریلیز
اے ڈی بی پاکستان کے ڈائریکٹر ژیاؤہونگ یانگ اور سیکریٹری برائے معاشی امور نور احمد نے معاہدے پر دستخط کیے — فوٹو: اے ڈی بی پریس ریلیز

پاکستان میں بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ایشین ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی) اور حکومت میں 28 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا قرض اور گرانٹ معاہدہ طے پاگیا۔

اے ڈی بی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران اے ڈی بی پاکستان کے ڈائریکٹر ژیاؤہونگ یانگ اور سیکریٹری برائے معاشی امور نور احمد نے معاہدے پر دستخط کیے۔

ژیاؤہونگ یانگ کا کہنا تھا کہ ’اس منصوبے سے عوام کو محفوظ اور دیرپا بجلی مہیا ہوگی تاکہ عوام اپنی پیداوار اور معیشت میں حصہ داری جاری رکھ سکیں۔

مزید پڑھیں: بجلی کی ترسیل کے قابلِ اعتماد ذرائع کی کمی، پاکستان کو ساڑھے 4 ارب ڈالر کا نقصان

ان کا کہنا تھا کہ اے ڈی بی حکومت اور نجی شعبوں کے ساتھ مل کر پاکستان کی پاور سپلائی چین کو بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے جس میں بجلی کے ترسیلی نظام کو بڑھانا بھی شامل ہے۔

یہ معاہدہ اے ڈی بی کی حمایت یافتہ دوسرے بجلی کی ترسیل میں سرمایہ کاری پروگرام ملٹی ٹرانچ فائنانسنگ فیسیلٹی (ایم ایف ایف) کا تیسرا حصہ ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ایم ایف ایف کا مقصد پاکستان میں مضبوط، مؤثر، ماحول دوست ترسیلی نظام قائم کرنا ہے۔

ایم ایف ایف کے اس حصے میں اے ڈی بی نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کو ملک کی 1150 میگا واٹ کی بجلی کی مانگ کو موثر اور انداز میں پورا کرنے کے لیے 28 کروڑ ڈالر کے قرض اور 40 لاکھ ڈالر کا گرانٹ فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی فراہمی میں ناکامی، کے الیکٹرک پر 50 لاکھ روپے جرمانہ

مقاصد حاصل کرنے کے لیے پنجاب کے لوڈ سینٹرز سے آب و ہوا پر محیط ترسیلی نظام اور ہائی لیول ٹیکنالوجیز لگائی جائیں گی۔

بجلی کی ترسیلی نظام میں سرمایہ کاری میں بڑے پیمانے پر گرڈ سے منسلک توانائی اسٹوریج سسٹم بھی شامل ہوگا جو این ٹی ڈی سی کو بجلی کی ترسیل کو قومی معیار کے مطابق لانے پر مدد فراہم کرے گا۔

اس کے ذریعے این ٹی ڈی سی کی قابل تجدید توانائی کی ترسیل کی صلاحیت کو بڑھانے میں بھی مدد حاصل ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں